وعن شداد بن أوس رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم أتى على رجل بالبقيع وهو يحتجم في رمضان فقال: «أفطر الحاجم والمحجوم» . رواه الخمسة إلا الترمذي وصححة أحمد وابن خزيمة وابن حبان
سیدنا شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بقیع میں ایک ایسے شخص کے پاس تشریف لائے جو رمضان میں پچھنے لگوا رہا تھا۔ اس کو دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”سینگی (پچھنے) لگانے اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا۔“ بجز ترمذی اسے پانچوں نے روایت کیا ہے۔ احمد، ابن خزیمہ اور ابن حبان تینوں نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب الصيام/حدیث: 541]
تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الصوم، باب في الصائم يحتجم، حديث:2369، وابن ماجه، الصيام، حديث:1681، والنسائي في الكبرٰي، حديث:3141، وأحمد:4 /124، وابن خزيمة:3 /226، 227، حديث:1963، وابن حبان(الإحسان):5 /219، حديث:3526.»
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 541
راوئ حدیث 541: حضرت شدّاد بن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابویعلٰی نجاری، انصاری مدنی۔ انصار میں سے ہونے کی وجہ سے انصاری مدنی کہلائے۔ حضرت حسّان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بھتیجے تھے۔ علم و حلم کے مالک تھے۔ 58 ہجری میں 75 برس کی عمر پاکر شام میں وفات پائی۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 541