وعنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «عقل شبه العمد مغلظ مثل عقل العمد ولا يقتل صاحبه وذلك أن ينزو الشيطان فتكون دماء بين الناس في غير ضغينة ولا حمل سلاح» . أخرجه الدارقطني وضعفه.
سیدنا عمرو بن شعیب ہی اس کے بھی راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” قتل شبہ کی دیت قتل عمد کی طرح دیت مغلظہ ہے۔ اس لئے قاتل کو قتل نہیں کیا جائے گا۔ ہو سکتا ہے کہیں شیطان درمیان میں دخل اندازی کرے اور بغیر کسی دشمنی اور بغیر ہتھیاروں کے کسی اور وجہ سے قتل عام شروع ہو جائے۔“ اس کی دارقطنی نے تخریج کی ہے اور اسے ضعیف قرار دیا ہے۔ [بلوغ المرام/كتاب الجنايات/حدیث: 1017]