الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5468
5468. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کی خدمت میں ایک بچہ لایا گیا تو آپ ﷺ نے کھجور چبا کر اس کے تالو میں لگائی۔ اس نے آپ پر پیشاب کر دیا تو آپ نے اس جگہ پر پانی بہا دیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5468]
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں نومولود بچوں کو لایا جاتا تو آپ ان کے لیے خیر و برکت کی دعا کرتے۔
ایک بچے کو لایا گیا تو اس نے آپ کے کپڑوں پر پیشاب کر دیا۔
آپ نے پانی منگوا کر کپڑے پر بہا دیا اسے دھویا نہیں۔
(صحیح البخاري، الدعوات، حدیث: 6355)
ایک روایت میں ہے کہ بچے کو گھٹی دینے کے لیے آپ نے اپنی گود میں بٹھایا تو اس نے پیشاب کر دیا، آپ نے وہاں پانی بہا دیا۔
(صحیح البخاري، الأدب، حدیث: 6002) (2)
امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصود یہ ہے کہ اگر نومولود کے عقیقے کا ارادہ نہ ہو تو پیدا ہوتے ہی اس کا نام رکھ دیا جائے اور اسی وقت گھٹی دے دی جائے اور اگر عقیقہ کرنا ہو تو یہ کام ساتویں دن کرنا چاہیے۔
(3)
اس حدیث سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ نومولود، ولادت کے فوراً بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا تو آپ نے کھجور کا ٹکڑا اپنے منہ مبارک میں چبا کر نرم کر کے بچے کے حلق میں لگا دیا۔
واللہ أعلم
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5468