اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ کے ملنے کو دوست رکھتا ہے، اللہ بھی اس سے ملنے کو دوست رکھتا ہے، اور جو اللہ سے ملنے کو پسند نہیں کرتا، اللہ بھی اس سے ملنے کو پسند نہیں کرتا۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 21]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الرقاق، رقم: 6507، 6508، وكتاب التوحيد، رقم: 7504 - صحيح مسلم، كتاب الذكر والدعا، رقم: 6822، 6824، 6826، 6828 - مسند أحمد: 39/16، رقم: 19/8118، حدثنا عبدالرزاق بن همام: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا به أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - سنن نسائي، رقم: 1834 - سنن ابن ماجه، رقم: 4264.»
22. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت، اللہ کی اطاعت
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے میری اطاعت کی گویا اس نے اللہ کی اطاعت کی، اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی، اور جس نے (میرے مقرر کیے ہوئے) امیر کی اطاعت کی گویا اس نے میری اطاعت کی اور جس نے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 22]
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم، كتاب الامارة، رقم: 4752، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر، عن همام بن منبه، عن أبى هريرة، عن النبى صلى الله عليه وسلم .... - صحيح بخاري، كتاب الجهاد، رقم: 2957، وكتاب الأحكام، رقم: 7137 - مسند أحمد: 39/16، 40، رقم: 20/8119 - شرح السنة: 41/10، رقم: 2651.»
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک تم میں مال کی کثرت نہ ہو جائے، پس وہ بہہ پڑے گا، یہاں تک کہ مالدار کو اس بات کی فکر ہو گی کہ میری زکوٰۃ مجھ سے کون قبول کرے گا“، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور علم اٹھا لیا جائے گا، اور زمانہ (قیامت سے) قریب ہو جائے گا، اور فتنے ظاہر ہوں گے اور ہرج کثرت سے ہو گا“، لوگوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! (ہرج) کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قتل و غارت، قتل و غارت۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 23]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الزكاة، رقم: 1412، وكتاب الفتن، رقم: 7061 - صحيح مسلم، كتاب الزكاة، رقم: 2339، 2340 - مسند أحمد: 40/16، رقم: 21/8120، 22، حدثنا عبدالرزاق بن همام: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا به أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - شرح السنة: 38/15، 39.»
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک دو بڑی جماعتیں آپس میں جنگ نہ کر لیں، دونوں میں بڑی بھاری جنگ ہو گی، حالانکہ دونوں کا دعویٰ ایک ہی ہو گا۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 24]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب المناقب، رقم: 3609، حدثنا عبدالله بن محمد: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام، عن أبى هريرة رضى الله عنه عن النبى صلى الله عليه وسلم .... - صحيح مسلم، كتاب الفتن، رقم: 7256، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - مسند أحمد: 41/16، رقم: 3/8121 - شرح السنة: 38/15، رقم: 4242.»
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک تقریباً تیس جھوٹے دجال نہ نکلیں، ان میں سے ہر ایک کا یہی گمان ہو گا کہ وہ اللہ کا رسول ہے۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 25]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب المناقب، رقم: 3608، حدثني عبدالله بن محمد: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام عن أبى هريرة رضى الله عنه عن النبى صلى الله عليه وسلم .... - صحيح مسلم، كتاب الفتن، رقم: 7342 - مسند أحمد: 42/16، رقم: 8122 - شرح السنة: 38/15، باب قتال الترك واليهود، رقم: 244.»
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک سورج مغرب سے طلوع نہ ہو گا۔ (پھر اس کے بعد) جب وہ طلوع ہو گا تو لوگ اسے دیکھتے ہی ایمان لے آئیں گے، مگر یہ ایسا مرحلہ ہو گا جب کسی نفس کے لیے اس کا ایمان قبول کر لینا سود مند نہ ہو گا۔ کیونکہ اس سے پہلے نہ تو اس نے ایمان قبول کیا تھا اور نہ ہی اپنے ایمان سے (کسی) اچھائی کو حاصل کیا تھا۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 26]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب التفسير، باب قول تعالىٰ: ﴿هَلُمَّ شُهَدَاءَكُمْ﴾ رقم: 4636، حدثني إسحاق: أخبرنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام عن أبى هريرة رضى الله عنه قال: .... - صحيح مسلم، كتاب الإيمان، باب بيان الزمن الذي لا يقبل منه الإيمان، رقم: 397، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، عن أبى هريرة رضى الله عنه .... - مسند أحمد: 42/168، رقم: 25/8123.»
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نماز کے لیے (اذان) ہوتی ہے، تو شیطان پیٹھ پھیر کر گوز مارتا ہوا بھاگ نکلتا ہے، جس سے اسے اذان کی آواز سنائی نہیں دیتی۔ جب ندائے صلٰوۃ اختتام کو پہنچ جاتی ہے، تو پھر وہ لوٹ آتا ہے۔ اس کے بعد جب نماز کے لیے تکبیر کہی جاتی ہے، تو پھر وہ پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتا ہے اور جب تکبیر اختتام کو پہنچ جاتی ہے۔ تو (وہ) نمازی کے دل میں کھٹکا ڈالتا ہے اور کہتا ہے کہ فلاں بات یاد کر، فلاں واقع یاد کر، جو اس سے پہلے اس کو یاد نہیں ہوتا۔ حتیٰ کہ نمازی کو یہ یاد نہیں رہتا، اس نے کتنی (رکعات) نماز پڑھی ہے۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 27]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الأذان، رقم: 608، كتاب العمل فى الصلاة، رقم: 1223 - صحيح مسلم، كتاب الصلوٰة، باب فضل الأذان وهرب الشيطان عند سماعه، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، عن أبى هريرة رضى الله عنه عن النبى صلى الله عليه وسلم .... - سنن نسائي، رقم: 670 - صحيح سنن أبو داؤد، رقم: 529 - سلسلة الصحيحة، رقم: 52.»
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کا دایاں ہاتھ بھرا ہوا ہے اور شب و روز کا مسلسل خرچ کرنا بھی اس میں کمی نہیں کرتا۔ ذرا دیکھو! جب سے اس نے زمین و آسمان کی تخلیق کی ہے اس نے کس قدر خرچ کیا ہے؟ پھر بھی جو اس کے سیدھے ہاتھ میں ہے اس سے کچھ کم نہیں ہوا۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کا عرش پانی پر ہے اور اس کے دوسرے ہاتھ میں (اشیاء کی کمی بیشی) کی قدرت ہے۔ وہی (اشیاء کو) گراں اور ارزاں کرتا ہے۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 28]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب التوحيد، رقم: 7419، حدثنا على بن عبدالله: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام: حدثنا أبو هريرة عن النبى صلى الله عليه وسلم .... - صحيح مسلم، كتاب الزكاة، رقم: 993/37، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: بن همام: حدثنا معمر بن راشد عن همام بن منبه أخي وهب بن منبه، قال: هذا حدثنا أبو هريرة عن النبى صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها وقال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - شرح السنة، باب ما يكره من إمساك المال، وما يؤمر به من الإنفاق: 154/6-155، رقم: 1656» .
29. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے غیر صحابی کی محبت
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم میں سے کسی شخص پر ایسا دن ضرور آئے گا جس میں وہ مجھے نہیں دیکھے گا، پھر ایسا دور آئے گا کہ اسے اپنے اہل اور مال کے دیکھنے کی بہ نسبت مجھے دیکھنا زیادہ محبوب ہو گا۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 29]
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم، كتاب الفضائل، باب فضل النظر إليه صلى الله عليه وسلم وتمنيه، رقم: 2364/42، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم .... - مسند أحمد: 44/16 - شرح السنة: 55/14.»
30. قیصر و کسریٰ کی ہلاکت کی پشین گوئی اور لڑائی مکر و فریب کا نام ہے
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسریٰ، یعنی شاہ ایران، ہلاک ہو جائے گا۔ پھر اس کے بعد کوئی (دوسرا) کسریٰ نہ ہو گا۔ (اسی طرح) قیصر، یعنی شاہ روم بھی ہلاک ہو جائے گا۔ پھر اس کے بعد کوئی دوسرا قیصر (پیدا) نہ ہو گا۔ اور تم ضرور بہ ضرور ان دونوں کے خزانے اللہ کی راہ میں خرچ کرو گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ کو دھوکہ سے موسوم کیا۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 30]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الجهاد، باب الحرب خدعة، رقم: 2027، حدثنا عبدالله بن حمد: حدثنا عبدالرزاق: أخبرنا معمر عن همام، عن أبى هريرة رضى الله عنه عن النبى صلى الله عليه وسلم قال: .... - صحيح مسلم: (2236/4-2237)، كتاب الفتن واشراط الساعة، باب لا تقوم الساعة حتىٰ يمر الرجل بقبر الرجل ....، رقم: 2918/76، بدون عبارة ”وسمي الحرب خدعة“ حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: لفظ ما حديث أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث فيها: .... - شرح السنة: 309/13، وقال: هذا حديث صحيح.»