سلیمان نے کہا: میں نے ابو سفیان کو سنا، انھوں نے کہا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: غزوہ احزاب میں حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے بازو کی بڑی رگ میں تیر لگا۔کہا: تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں داغ لگوایا۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، جنگ احزاب میں حضرت ابی کی اکحل یعنی رگ حیات میں تیر لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں داغ لگوایا۔
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ کے بازو کی بڑی رگ میں تیر لگا، کہا: تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک سےتیر کے پھل کے ساتھ اس (جگہ) کو داغ لگایا، ان کا ہاتھ دوبارہ سوج گیا تو آپ نے دوبارہ اس پر داغ لگایا۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کی رگ حیات پر تیر مارا گیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے، اسے چھری کے ذریعہ داغا، وہ رگ پھر سوج گئی تو آپ نے اسے دوبارہ داغا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنے لگوانے اور لگانے والے کو اس کی اجرت دی اور آپ نے ناک کے ذریعے دوائی لی۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سنگی لگوائی اور حجام کو اجرت دی اور ناک کے ذریعہ دوائی لی۔
عمر و بن عامر انصاری نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، آپ کہہ رہے تھے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنے بھی لگوائے، آپ کسی کی اجرت کےمعاملے میں کسی پر زرہ برابر ظلم نہیں کرتے تھے (بلکہ زیادہ عطافرماتے تھے۔)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنگی لگوائی اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کسی کی اجرت میں کمی نہیں کرتے تھے۔
یحییٰ بن سعید نے عبیداللہ سے روایت کی، کہا: مجھے نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"بخار جہنم کی لپٹوں سے ہے، اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بخار جہنم کے بھاپ (جوش) سے ہے، اس لیے اسے پانی سے ٹھنڈا کرو۔“
عبداللہ بن نمیر اور محمد بن بشر نے کہا: ہمیں عبیداللہ نے نافع سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" بخار کی شدت جہنم کی لپٹوں سے ہے، اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بخار کی شدت، جہنم کے جوش سے ہے، اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔“
امام مالک اورضحاک بن عثمان، دونوں نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بخار جہنم کی لپٹوں میں سے ہے، اس کو پانی سے بجھاؤ۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بخار، جہنم کے جوش سے ہے، اسے پانی سے بجھاؤ۔“
ابن نمیر نے ہشام سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بخار جہنم کی لپٹوں سے ہے اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔"
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بخار جہنم کے جوش سے ہے، اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔"