561 صحيح حديث عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا حَتَّى تُخَلِّفَكُمْ
سیّدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ اور کھڑے رہو یہاں تک کہ جنازہ تم سے آگے نکل جائے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 561]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 47 باب القيام للجنازة»
حدیث نمبر: 562
562 صحيح حديث عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ رضي الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ جَنَازَةً، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ مَاشِيًا مَعَهَا، فَلْيَقُمْ حَتَّى يُخَلِّفَهَا أَوْ تخَلِّفهُ أَوْ تَوضَعَ مِنْ قَبْلِ أَنْ تُخَلِّفَهُ
سیّدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی جنازہ دیکھے تو اگر اس کے ساتھ نہیں چل رہا تو کھڑا ہی ہو جائے تا آنکہ جنازہ آگے نکل جائے یا آگے جانے کی بجائے خود جنازہ رکھ دیا جائے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 562]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 48 باب متى يقعد إذا قام للجنازة»
حدیث نمبر: 563
563 صحيح حديث أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رضي الله عنه، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا رَأَيْتُمُ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا، فَمَنْ تَبِعَهَا فَلاَ يَقْعُدْ حَتَّى تُوضَعَ
سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم لوگ جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ اور جو شخص جنازہ کے ساتھ چل رہا ہو وہ اس وقت تک نہ بیٹھے جب تک جنازہ نہ رکھ دیا جائے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 563]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 49 باب من تبع جنازة فلا يقعد حتى توضع عن مناكب الرجال، فإن قعد أمر بالقيام»
سیّدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہمارے سامنے سے ایک جنازہ گذرا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے اور ہم بھی کھڑے ہو گئے پھر ہم نے کہا کہ یا رسول اللہ یہ تو یہودی کا جنازہ تھا آپ نے فرمایا کہ جب تم لوگ جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جایا کرو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 564]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 50 باب من قام لجنازة يهودي»
عبدالرحمن بن ابی لیلی بیان کرتے ہیں کہ سیّدنا سہل بن حنیف اور سیّدنا قیس بن سعد رضی اللہ عنہ قادسیہ میں کسی جگہ بیٹھے ہوئے تھے اتنے میں کچھ لوگ ادھر سے ایک جنازہ لے کر گذرے تو یہ دونوں بزرگ کھڑے ہو گئے عرض کیا گیا کہ جنازہ تو ذمیوں کا ہے (جو کافر ہیں) اس پر انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے اسی طرح سے ایک جنازہ گذرا تھا آپ اس کے لئے کھڑے ہو گئے پھر آپ سے کہا گیا کہ یہ تو یہودی کا جنازہ تھا آپ نے فرمایا کیا یہودی کی جان نہیں ہے؟ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 565]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 50 باب من قام لجنازة يهودي»
280. باب أين يقوم الإمام من الميت للصلاة عليه
280. باب: امام نماز جنازہ پڑھاتے ہوئے کہاں کھڑا ہو؟
حدیث نمبر: 566
566 صحيح حديث سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ رضي الله عنه، قَالَ: صَلَّيْتُ وَرَاءَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى امْرَأَةٍ مَاتَتْ فِي نِفَاسِهَا، فَقَامَ عَلَيْهَا، وَسَطَهَا
سیّدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں ایک عورت (ام کعب) کی نماز جنازہ پڑھی تھی جس کا نفاس میں انتقال ہو گیا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی کمر کے مقابل کھڑے ہوئے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 566]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 63 باب الصلاة على النفساء إذا ماتت في نفاسها»