485 صحيح حديث عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا جَاءَ أَحَدُكمُ الْجُمُعَةَ فَلْيَغْتَسِلْ
سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جب کوئی شخص جمعہ کی نماز کے لئے آنا چاہے تو اسے غسل کر لینا چاہیے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 485]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 2 باب فضل الغسل يوم الجمعة»
سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن کھڑے خطبہ دے رہے تھے کہ اتنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ابتدائی اصحاب مہاجرین میں سے ایک بزرگ تشریف لائے (یعنی سیّدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ) سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا بھلا یہ کون سا وقت ہے انہوں نے فرمایا کہ میں مشغول ہو گیا تھا اور گھر واپس آتے ہی اذان کی آواز سنی اس لئے میں وضو سے زیادہ اور کچھ (غسل) نہ کر سکا سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا اچھا (صرف) وضو ہی؟ حالانکہ آپ کو معلوم ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غسل کے لئے حکم فرماتے تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 486]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 2 باب فضل الغسل يوم الجمعة»
242. باب وجوب غسل الجمعة على كل بالغ من الرجال وبيان ما أمروا به
242. باب: جمعہ کے دن کا غسل ہر مرد پر فرض ہے
حدیث نمبر: 487
487 صحيح حديث أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْغُسْلُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ
سیّدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جمعہ کے دن ہر بالغ کے لیے غسل ضروری ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 487]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 10 كتاب الأذان: 161 باب وضوء الصبيان ومتى يجب عليهم الغسل»
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ لوگ جمعہ کی نماز پڑھنے اپنے گھروں سے اور اطراف مدینہ گاؤں سے (مسجد نبوی میں) باری باری آیا کرتے تھے لوگ گرد و غبار میں چلے آتے گرد میں اٹے ہوئے اور پسینہ میں شرابور اس قدر پسینہ ہوتا کہ تھمتا نہ تھا اسی حالت میں ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ اس وقت میرے ہاں تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ اس دن (جمعہ میں) غسل کر لیا کرتے تو بہتر ہوتا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 488]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 15 باب من أين تؤتى الجمعة»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی تھیں کہ لوگ اپنے کاموں میں مشغول رہتے اور جمعہ کے لئے اسی حالت (میل کچیل) میں چلے آتے اس لئے ان سے کہا گیا کہ کاش تم لوگ (کبھی) غسل کر لیا کرتے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 489]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 10 كتاب الجمعة: 16 باب وقت الجمعة إذا زالت الشمس»
243. باب الطيب والسواك يوم الجمعة
243. باب: جمعہ کے دن خوشبو لگانے اور مسواک کرنے کا بیان
سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں گواہ ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جمعہ کے دن ہر جوان پر غسل مسواک اور خوشبو لگانا اگر میسر ہو ضروری ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 490]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 3 باب الطيب للجمعة»
حضرت طاؤس رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہمانے جمعہ کے دن غسل کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا ذکر کیا تو میں نے ان سے کہا کہ کیا تیل اور خوشبو کا استعمال بھی ضروری ہے؟ آپ نے فرمایا کہ مجھے معلوم نہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 491]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 6 باب الدهن للجمعة»
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر مسلمان پر (اللہ تعالیٰ کا) حق ہے ہر سات دن میں ایک دن جمعہ میں غسل کرے جس میں اپنے سر اور بدن کو دھوئے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 492]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 12 باب هل على من لم يشهد الجمعة غسل من النساء والصبيان وغيرهم»
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کر کے نماز پڑھنے جائے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی دی (اگر اول وقت مسجد میں پہنچا) اور اگر بعد میں گیا تو گویا ایک گائے کی قربانی دی اور جوتیسرے نمبر پر گیا اس نے ایک سینگ والے مینڈھے کی قربانی دی لیکن جب امام خطبہ کے لئے باہر آ جاتا ہے تو ملائکہ خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 493]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 4 باب فضل الجمعة»
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب امام جمعہ کا خطبہ دے رہا ہو اور تم نے اپنے پاس بیٹھے ہوئے آدمی سے کہا چپ رہ تو تم نے خود ایک لغو حرکت کی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجمعة/حدیث: 494]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 36 باب الإنصات يوم الجمعة والإمام يخطب»