1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1853. (112) بَابُ ذِكْرِ جَزَاءِ الضَّبُعِ إِذَا قَتَلَهُ الْمُحْرِمُ
1853. جب محرم بجو کو ماردے تو اس کے کفّارے کا بیان
حدیث نمبر: 2646
سیدنا جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ جس بجّو کو محرم شخص قتل کردے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا کفّارہ ایک نجدی مینڈھا مقرر فرمایا ہے۔ اور آپ نے بجّو کو شکار کا جانور قرار دیا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2646]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

حدیث نمبر: 2647
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ آپ نے بجّو کو مارنے کا کفّارہ ایک مینڈھا ادا کرنے کا فیصلہ فرمایا۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2647]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

1854. (113) بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْكَبْشَ الَّذِي قُضِيَ بِهِ جَزَاءً لِلضَّبُعِ هُوَ الْمُسِنُّ مِنْهُ لَا مَا دُونَ الْمُسِنِّ
1854. اس بات کی دلیل کا بیان کہ بجو مارنے کے کفّارے میں جو مینڈھا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے وہ دو دانتا ہوگا اس سے کم عمر ادا نہیں کیا جائیگا
حدیث نمبر: Q2648
[صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: Q2648]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2648
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بجّو شکار ہے، جب محرم اس کا شکار کر بیٹھے تو اس کا کفّارہ ایک دو دانتا مینڈھا ہے، جو کھایا جائے گا۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2648]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

1855. (114) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ تَزْوِيجِ الْمُحْرِمِ وَخِطْبَتِهِ وَإِنْكَاحِهِ
1855. محرم شخص کا شادی کرانا منگنی کا پیغام دینا یا نکاح کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 2649
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ نُبَيْهٍ وَهُوَ ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: " لا يَنْكِحُ الْمُحْرِمُ، وَلا يُنْكَحْ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: خَرَّجْتُ هَذَا الْبَابَ بِتَمَامِهِ فِي كِتَابِ الْكَبِيرِ
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: محرم شخص نہ خود نکاح کرے اور نہ (اپنی بیٹی، بہن وغیرہ کا نکاح کرائے)۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے یہ مکمّل باب کتاب الکبیر میں بیان کردیا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2649]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم


Previous    15    16    17    18    19