1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں سفر کے دوران جن لوگوں کے لئے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے ان کے ابواب کا مجموعہ
1399.
1399. عورتوں سے ان کے ایام حیض میں روزے کی فرضیت ساقط ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 2045
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عورتوں کی جماعت، تمہارے دین اور عقل کے نقص وکمی کے باوجود میں نے تم سے بڑھ کر کسی کو عقل مند شخص کی عقل وہوش کو اڑانے والا نہیں دیکھا۔ تو اُنہوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول، ہمارے دین اور عقل کا نقصان کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا عورت کی گواہی مرد کی گواہی سے آدھی نہیں ہے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اس کی عقل کی کمی اور نقص کی وجہ سے ہے۔ کیا جب عورت کو حیض آجاتا ہے تو وہ نماز پڑھنا اور روزہ رکھنا چھوڑ نہیں دیتی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو یہ چیز اس کے دین کا نقصان ہے۔ یہ حدیث جناب محمد بن یحییٰ کی ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2045]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

1400.
1400. اس بات کی دلیل کا بیان کہ حائضہ عورت طہارت کے دنوں میں روزے کی قضا دے گی اور حیض کے دنوں میں ساقط ہونے والے فرض روزے کی قضا آئندہ شعبان تک دینے کی اسے رخصت ہے
حدیث نمبر: 2046
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میرے ذمہ رمضان المبارک کے روزوں کی قضا ہوتی تھی تو میں انہیں شعبان آنے تک ادا نہ کرسکتی تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2046]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 2047
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ بِمِثْلِهِ
امام صاحب اپنے استاد محمد بن بشار کی سند سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مذکورہ بالا کی مثل حدیث بیان کرتے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2047]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

حدیث نمبر: 2048
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ ، تَقُولُ: " قَدْ كَانَ عَلَيَّ شَيْءٌ مِنْ رَمَضَانَ , ثُمَّ لا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَصُومَهُ حَتَّى يَجِيءَ شَعْبَانُ" . وَظَنَنْتُ أَنَّ ذَلِكَ لِمَكَانِهَا مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. يَحْيَى يَقُولُهُ قَالَ: وَكَانَ يَسْتَنْظِرُهُ مَا لَمْ يُدْرِكْهُ رَمَضَانُ آخَرُ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میرے ذمہ رمضان المبارک کے کچھ روزوں کی قضا واجب ہوتی پھر شعبان کا مہینہ آنے تک میں روزے نہ رکھ سکتی۔ جناب یحییٰ کہتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مشغولیت کی بنا پر (آئندہ شعبان تک) روزے نہ رکھ سکتی تھیں۔ جناب یحییٰ کہتے ہیں کہ آپ ان سے آئند ہرمضان آنے تک مہلت طلب کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2048]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2049
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں، میں رمضان المبارک میں چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا صرف ماہ شعبان ہی میں دیا کرتی تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2049]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

حدیث نمبر: 2050
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَسْعُودٍ الْهَمْدَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ السُّدِّيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْبَهِيِّ ، عَنْ عَائِشَةَ بِمِثْلِهِ. وَقَالَ: حَيَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّهَا
امام صاحب جناب ابراہیم بن مسعود ہمدانی کی سند سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی مذکورہ بالا روایت کی طرح بیان کرتے ہیں، اس میں یہ الفاظ ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی میں (میں نے روزوں کی قضا شعبان میں دی ہے)۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2050]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

حدیث نمبر: 2051
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعِجْلِيُّ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ شَيْبَانَ ، عَنِ السُّدِّيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْبَهِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ ، تَقُولُ: " مَا قَضَيْتُ شَيْئًا مِمَّا يَكُونُ عَلَيَّ مِنْ رَمَضَانَ إِلا فِي شَعْبَانَ حَتَّى قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُكَيْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ اللَّيْثَ بْنَ سَعْدٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ , وَعُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي جَعْفَرٍ وَهُمَا جَوْهَرَتَا الْبِلادِ، يَقُولانِ: فُتِحَتْ مِصْرُ صُلْحًا
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک میں رمضان المبارک کے روزوں کی قضا صرف ماہِ شعبان ہی میں دیا کرتی تھی۔ جناب لیث بن سعد رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب یزید بن ابی حبیب اور عبید اللہ بن ابی جعفر جو اپنے علاقے کے دو موتی تھے، وہ فرماتے تھے کہ مصر صلح کے ساتھ فتح ہوا تھا۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2051]
تخریج الحدیث:

1401.
1401. میت کے ولی کا میت کی طرف سے ماہ رمضان کے روزوں کی قضا ادا کرنے کا بیان جبکہ وہ اس حال میں مرا کہ وہ روزوں کی قضا دے سکتا تھا۔ لیکن اس نے قضا دینے میں کوتاہی برتی۔
حدیث نمبر: Q2052
[صحيح ابن خزيمه/حدیث: Q2052]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2052
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اس حال میں فوت ہوا کہ اُس کے ذمّے روزے فرض تھے تو اُس کا ولی اُس کی طرف سے روزے رکھے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2052]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

1402.
1402. فوت شدہ عورت کے ذمہ واجب روزوں کی قضا ادا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: Q2053
[صحيح ابن خزيمه/حدیث: Q2053]
تخریج الحدیث:


Previous    1    2    3    4    5    6    Next