1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ
عیدالفطر، عیدالاضحٰی اور جو اُن میں جو ضروری سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
917. (684) بَابُ تَرْكِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ لِصَلَاةِ الْعِيدَيْنِ،
917. نماز عیدین کے لیے اذان اور اقامت نہ کہنے کا بیان
حدیث نمبر: Q1432
وَهَذَا مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي أَعْلَمْتُ أَنْ لَا أَذَانَ، وَلَا إِقَامَةَ إِلَّا لِصَلَاةِ الْفَرِيضَةِ، وَإِنْ صُلِّيَتْ غَيْرُ الْفَرِيضَةِ جَمَاعَةً
[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: Q1432]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1432
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عید کی نمازیں ادا کی ہیں نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اذان کہلوائی اور نہ اقامت کہلوائی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1432]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

918. (685) بَابُ إِخْرَاجِ الْعَنَزَةِ فِي الْعِيدَيْنِ إِلَى الْمُصَلَّى،
918. نماز عیدین میں عید گاہ کی طرف نیزہ لے جانے کا بیان
حدیث نمبر: Q1433
لَيَسْتَتِرَ بِهَا الْإِمَامُ فِي الْمُصَلَّى إِذَا صَلَّى بِذِكْرِ خَبَرٍ مُجْمَلٍ لَمْ يُبَيَّنْ فِيهِ الْعِلَّةُ الَّتِي كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخْرِجُ الْعَنَزَةَ مِنْ أَجْلِهَا
[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: Q1433]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1433
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عیدالاضحیٰ کے دن (عیدگاہ میں) نیزہ لیکر نکلتے تھے اُسے سُترہ بنا کر نماز پڑھتے تھے اور نماز کے بعد خطبہ دیتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1433]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 1434
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عیدالاضحیٰ کے دن (عیدگاہ میں) نیزہ یا (برچھی) گاڑ کر اُسے سُترہ بنا کر نماز پڑھتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1434]
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔

919. (686) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرُ لِلْعِلَّةِ الَّتِي كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخْرِجُ الْعَنَزَةَ إِلَى الْمُصَلَّى،
919. اس حدیث کا بیان جو وہ علت کا کرتی ہے جس بناء پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیزہ لیکر عیدگاہ جایا کرتے تھے
حدیث نمبر: Q1435
وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّهُ إِنَّمَا كَانَ خَرَّجَهَا إِذْ لَا بِنَاءَ بِالْمُصَلَّى يَوْمَئِذٍ يَسْتُرُ الْمُصَلِّيَ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس لئے نیزہ ساتھ لیکر جایا کرتے تھے۔ کیونکہ ان دونوں عیدگاہ میں ایسی کوئی عمارت نہیں تھی جو نمازی کے لئے سُترہ بن سکتی [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: Q1435]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1435
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عید الضحیٰ والے دن ایک بر چھی ساتھ لیکر (عید گاہ میں) جاتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھاتے وقت اُسے اپنے سامنے گاڑ لیتے تھے۔ اور اُس کی طرف مُنہ کر کے نماز پڑھتے تھے۔ اس کا سبب یہ تھا کہ عیدگاہ میں کوئی عمارت نہیں تھی کہ جسے سُترہ بنا کر نماز پڑھی جائے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1435]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

920. (687) بَابُ تَرْكِ الصَّلَاةِ فِي الْمُصَلَّى قَبْلَ الْعِيدَيْنِ وَبَعْدَهَا اقْتِدَاءً بِالنَّبِيِّ وَاسْتِنَانًا بِهِ
920. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء اور اتباع کرتے ہوئے عیدگاہ میں نماز عیدین سے پہلے اور بعد میں نماز نہ پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1436
جناب سعید بن جبیر رحمه الله، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر یا عید الاضحیٰ والے دن باہر تشریف لے گئے۔ میرا غالب خیال یہ ہے کہ اُنہوں نے عید الفطر بیان کیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پہلے اور بعد میں کوئی نماز نہیں پڑھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے پاس تشریف لے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں صدقہ کرنے کا حُکم دیا۔ تو عورتوں نے اپنی انگوٹھیاں اور ہاراُتار کر (سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو) دینے شروع کر دیے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1436]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

921. (688) بَابُ الْبَدْءِ بِصَلَاةِ الْعِيدَيْنِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ
921. نماز عیدین خطبے سے پہلے ادا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1437
نَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " صَلَّى قَبْلَ الْخُطْبَةِ فِي يَوْمِ الْعِيدِ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عید والے دن نماز خطبے سے پہلے ادا فرمائی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1437]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

922. (689) بَابُ عَدَدِ التَّكْبِيرِ فِي صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ فِي الْقِيَامِ قَبْلَ الرُّكُوعِ
922. نماز عیدین میں رکوع سے پہلے قیام کی حالت میں تکبیرات کی تعداد کا بیان
حدیث نمبر: 1438
نَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: كَتَبَ إِلَيَّ كَثِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " كَبَّرَ فِي الأَضْحَى سَبْعًا وَخَمْسًا، وَفِي الْفِطْرِ مِثْلَ ذَلِكَ"
سیدنا عمرو بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے عیدین کی نماز میں پہلی رکعت قراءت سے پہلے سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1438]
تخریج الحدیث: صحيح لغيره


Previous    1    2    3    4    5    6    Next