جناب سعید بن جبیر رحمه الله، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر یا عید الاضحیٰ والے دن باہر تشریف لے گئے۔ میرا غالب خیال یہ ہے کہ اُنہوں نے عید الفطر بیان کیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پہلے اور بعد میں کوئی نماز نہیں پڑھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے پاس تشریف لے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں صدقہ کرنے کا حُکم دیا۔ تو عورتوں نے اپنی انگوٹھیاں اور ہاراُتار کر (سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو) دینے شروع کر دیے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1436]