1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ
عیدالفطر، عیدالاضحٰی اور جو اُن میں جو ضروری سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
910. (677) بَابُ عَدَدِ رَكَعَاتِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ
910. نماز عیدین کی رکعات کی تعداد کا بیان
حدیث نمبر: 1425
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں چاشت کی نماز دو رکعت ہے، نماز جمعہ دو رکعت ہے، نماز عیدالفطر بھی دو رکعت ہے، اور مسافر کی نماز بھی دورکعت ہے، تمہارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی یہ مکمّل، قصر کے بغیر، نمازیں ہیں، اور جس نے (آپ پر) جھوٹ باندھا تو وہ ناکام و نامراد ہوگیا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1425]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

911. (678) بَابُ اسْتِحْبَابِ الْأَكْلِ يَوْمَ الْفِطْرِ قَبْلَ الْخُرُوجِ إِلَى الْمُصَلَّى، وَتَرْكِ الْأَكْلِ يَوْمَ النَّحْرِ إِلَى الرُّجُوعِ مِنَ الْمُصَلَّى فَيَأْكُلُ مِنْ ذَبِيحَتِهِ إِنْ كَانَ مِمَّنْ يُضَحِّي
911. عید الفطر والے دن عیدگاہ کی طرف جانے سے پہلے کچھ کھالینے اور عیدالاضحٰی والے دن واپس آنے تک کچھ نہ کھانے کا بیان تاکہ اگر اُس نے قربانی کرنی ہوتو اپنی قربانی کا گوشت کھائے
حدیث نمبر: 1426
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر والے دن کچھ نہ کچھ کھائے بغیر (عید گاہ) نہیں جاتے تھے۔ اور عید الاضحیٰ والے دن قربانی کرنے تک کچھ نہیں کھاتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1426]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

912. (679) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الدَّالِّ عَلَى أَنَّ تَرْكَ الْأَكْلِ يَوْمَ النَّحْرِ حَتَّى يَذْبَحَ الْمَرْءُ فَضِيلَةٌ،
912. اس بات کی دلیل بننے والی روایت کا بیان کہ عید الاضحٰی والے دن قربانی کرنے تک آدمی کا کچھ نہ کھانا افضل کام ہے
حدیث نمبر: Q1247
وَإِنْ كَانَ الْأَكْلُ مُبَاحًا قَبْلَ الْغُدُوِّ إِلَى الْمُصَلَّى، وَالْآكِلُ غَيْرَ حَارِجٍ وَلَا آثِمٍ
اگرچہ عیدگاہ کی طرف جانے سے پہلے کھانا جائز ہے اور کھانے والے پر کوئی حرج اور گناہ نہیں ہے [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: Q1247]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1427
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں عید الاضحٰی والے دن نماز کے بعد خطبہ ارشاد فرمایا، تو سیدنا ابو بردہ بن نیار رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ (اے اللہ کے رسول) میں نے اپنی بکری نماز کے آنے سے پہلے ہی ذبح کرلی تھی اور کھانا بھی کھا لیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری بکری تو گوشت کی بکری ہے۔ (قربانی نہیں ہوئی) اور بقیہ حدیث بیان کی۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کو کتاب الاضاحی میں بیان کیا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1427]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

913. (680) بَابُ اسْتِحْبَابِ أَكْلِ التَّمْرِ يَوْمَ الْفِطْرِ قَبْلَ الْغُدُوِّ إِلَى الْمُصَلَّى
913. عیدالفطر والے دن عیدگا جانے سے پہلے کھجوریں کھانا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1428
نَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفْطِرُ يَوْمَ الْفِطْرِ عَلَى تَمَرَاتٍ، ثُمَّ يَغْدُو"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر والے دن چند کھجوروں کا ناشتہ کرتے پھر (عیدگاہ کی طرف) تشریف لے جاتے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1428]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

914. (681) بَابُ اسْتِحْبَابِ الْفِطْرِ يَوْمَ الْفِطْرِ عَلَى وِتْرٍ مِنَ التَّمْرِ
914. عیدالفطر والے دن طاق عدد میں کھجوروں کے ساتھ ناشتہ کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1429
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدالفطر والے دن چند کھجوریں کھائے بغیر (عید گاہ کی طرف) نہیں نکلتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم طاق عدد میں کھجوریں کھاتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1429]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

915. (682) بَابُ الْخُرُوجِ إِلَى الْمُصَلَّى لِصَلَاةِ الْعِيدَيْنِ،
915. نماز عیدین کے لئے عید گاہ کی طرف جانے کا بیان
حدیث نمبر: Q1430
وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ صَلَاةَ الْعِيدَيْنِ تُصَلَّى فِي الْمُصَلَّى لَا فِي الْمَسَاجِدِ، إِذَا أَمْكَنَ الْخُرُوجُ إِلَى الْمُصَلَّى
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ جب عید گاہ کی طرف جانا ممکن ہو تو نماز عیدین عیدگاہ ہی میں ادا کی جائے گی، مساجد میں ادا نہیں کی جائے گی [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: Q1430]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1430
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الاضحیٰ یا عیدالفطر کے دن عیدگاہ کی طرف تشریف لے گئے، صحابہ کرام کو نمازعید پڑھائی، پھر واپس تشریف لے آئے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1430]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

916. (683) بَابُ التَّكْبِيرِ وَالتَّهْلِيلِ فِي الْغُدُوِّ إِلَى الْمُصَلَّى فِي الْعِيدَيْنِ
916. نماز عیدین کے لئے عیدگاہ کو جاتے ہوئے تکبیرات اور «‏‏‏‏لَا إِلٰهَ إِلَّا الله» ‏‏‏‏ کا ورد کرتے ہوئے جانے کا بیان
حدیث نمبر: Q1431
إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ؛ فَإِنَّ فِي الْقَلْبِ مِنْ هَذَا الْخَبَرِ، وَأَحْسَبُ الْحَمْلَ فِيهِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ، إِنْ لَمْ يَكُنِ الْغَلَطُ مِنِ ابْنِ أَخِي ابْنِ وَهْبٍ
[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: Q1431]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1431
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین کے دن سیدنا فضل بن عباس، عبداللہ بن عباس، عباس، علی، جعفر، حسن، حسین، اسامہ بن زید، زید بن حارثہ اور ایمن بن اُم ایمن رضی اللہ عنہم کو ساتھ لے کر بلند آواز سے تکبیر وتہلیل کہتے ہوئے (عیدگاہ کی طرف) جاتے۔ آپ لوہاروں والے راستے سے عیدگاہ پہنچتے، پھر جب نماز سے فارغ ہوتے تو موچیوں کے راستے سے لوٹتے حتّیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر پہنچ جاتے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1431]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


1    2    3    4    5    Next