1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں جائیز افعال کے ابواب کا مجموعہ
571. (338) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْإِشَارَةِ بِجَوَابِ الْكَلَامِ فِي الصَّلَاةِ
571. جب نمازی کے ساتھ بات کی جائے تو نماز کے دوران اشارے کے ساتھ جواب دینے کی رخصت ہے،
حدیث نمبر: Q889
إِذَا كَلَّمَ الْمُصَلِّي وَفِي الْخَبَرِ مَا دَلَّ عَلَى الرُّخْصَةِ فِي إِصْغَاءِ الْمُصَلِّي إِلَى مُكَلِّمِهِ وَاسْتِمَاعِهِ لَكَلَامِهِ فِي الصَّلَاةِ
اور حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ نمازی کو اپنے ساتھ کلام کرنے والے کی گفتگو کو پوری توجہ اور دھیان سے سننے کی رخصت ہے [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: Q889]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 889
سیدنا جابر رضی اﷲ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بنو مسطلق کے پاس (کسی کام سے) بھیجا۔ چنانچہ میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گدھے پر سوار نماز پڑھ رہے تھے۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کلام کرتا رہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 889]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

572. (339) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي تَنَاوُلِ الْمُصَلِّي الشَّيْءَ عِنْدَ الْحَادِثَةِ تَحْدُثُ
572. کسی حادثہ کے رونما ہونے پر نمازی کے لئے کوئی چیز پکڑنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 890
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑا لمبا قیام کیا۔ پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی چیز پکڑنے کے لئے اپنا دست مبارک بڑھایا۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: ہر وہ چیز جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ مجھے اس موقع پر دکھائی گئی ہے ـ حتیٰ کہ مجھے جہنّم بھی دکھائی گئی اور اس میں سے ایک چنگاری میری طرف آئی یہاں تک کہ وہ میری اس جگہ تک آگئی تو میں ڈر گیا کہ کہیں یہ تمہیں اپنی لپیٹ میں نہ لے لے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 890]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 891
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہے تھے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ بڑھایا گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی چیز پکڑ رہے ہوں، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہاتھ بڑھاتے ہوئے دیکھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کا دشمن ابلیس آگ کا ایک شعلہ لے کر آیا تھا تاکہ اسے میرے چہرے پر ماردے تو میں نے کہا کہ میں تجھ سے ﷲ کی پناہ میں آتا ہوں، مگر وہ پیچھے نہ ہٹا، تین بار میں نے یہ دعا پڑھی۔ پھر میں نے اُسے پکڑنے کا ارادہ کر لیا۔ اور اگر ہمارے بھائی سلیمان علیہ السلام کی دعا نہ ہوتی تو وہ صبح کے وقت بندھا ہوا ہوتا، اور اہل مدینہ کے بچّے اُس سے کھیلتے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 891]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 892
نَا بَحْرُ بْنُ نَصْرِ بْنِ سَابَقٍ الْخَوْلانِيُّ ، نَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ عِيسَى بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الصُّبْحِ، قَالَ: فَبَيْنَمَا هُوَ فِي الصَّلاةِ مَدَّ يَدَهُ، ثُمَّ أَخَّرَهَا، فَلَمَّا فَرَغَ مِنَ الصَّلاةِ، قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، صَنَعْتَ فِي صَلاتِكَ هَذِهِ مَا لَمْ تَصْنَعْ فِي صَلاةٍ قَبْلَهَا، قَالَ:" إِنِّي رَأَيْتُ الْجَنَّةَ قَدْ عُرِضَتْ عَلَيَّ، وَرَأَيْتُ فِيهَا. قُطُوفُهَا دَانِيَةٌ، حَبُّهَا كَالدُّبَّاءِ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَتَنَاوَلَ مِنْهَا، فَأُوحِيَ إِلَيْهَا أَنِ اسْتَأْخِرِي، فَاسْتَأْخَرَتْ، ثُمَّ عُرِضَتْ عَلَيَّ النَّارُ، بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ حَتَّى رَأَيْتُ ظِلِّيَ وَظِلَّكُمْ، فَأَوْمَأْتُ إِلَيْكُمْ أَنِ اسْتَأْخَرُوا، فَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنْ أَقِرَّهُمْ، فَإِنَّكَ أَسْلَمْتَ وَأَسْلَمُوا، وَهَاجَرْتَ وَهَاجَرُوا، وَجَاهَدْتَ وَجَاهَدُوا، فَلَمْ أَرَ لِي عَلَيْكُمْ فَضْلا إِلا بِالنُّبُوَّةِ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صبح کی نماز ادا کی، اس دوران کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ بڑھایا پھر پیچھے کر لیا، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نماز میں ایک ایسا کام کیا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے قبل کسی نماز میں نہیں کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میں نے جنّت دیکھی، وہ مجھے دکھائی گئی، میں نے اس میں دیکھا کہ اس کے پھل اور میوے قریب اور جُھکے ہوئے ہیں، اور اس کا دانہ کدو جیسا (موٹا تازہ) ہے، چنانچہ میں نے ان میووں میں سے لینا چاہا تو جنّت کو حُکم دیا گیا کہ پیچھے ہٹ جا تو وہ پیچھے ہٹ گئی - پھر مجھے جہنّم دکھائی گئی میرے اور تمہارے درمیان حتیٰ کہ میں نے اپنا سایہ اور تمھارا سایہ دیکھا، میں نے تمھاری طرف اشارہ کیا کہ پیچھے ہو جاؤ تو میری طرف وحی کی گئی کہ میں انہیں (صحابہ کو) ثابت قدم رکھوں کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی مسلمان ہیں اور وہ بھی اسلام قبول کر چکے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کی اور انہوں نے بھی ہجرت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد کیا تو انہوں نے بھی جہاد میں شرکت کی ہے، تو میں نے تم پر نبوت کے سوا اپنی کوئی فضیلت نہ پائی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 892]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

573. (340) بَابُ أَمْرِ النِّسَاءِ بِالتَّصْفِيقِ فِي الصَّلَاةِ عِنْدَ النَّائِبَةِ
573. نماز میں کسی مسئلے کے وقت عورتوں کوتالی بجانے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 893
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ میں سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث لکھوا چکا ہوں کہ جب تمہیں نماز میں کوئی چیز درپیش ہو تو مردوں کو «‏‏‏‏سُبْحَانَ اللَٰه» ‏‏‏‏ کہنا چاہیے اور عورتوں کو تالی بجانی چاہیے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 893]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 894
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «‏‏‏‏سُبْحَانَ اللَٰه» ‏‏‏‏ کہنا مردوں کے لئے اور تالی بجانا عورتوں کے لئے ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 894]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

574. (341) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي مَسْحِ الْحَصَى فِي الصَّلَاةِ مَرَّةً وَاحِدَةً
574. نماز میں کنکریوں کو ایک مرتبہ درست کرنے کی رخصت کا بیان
حدیث نمبر: 895
سیدنا معیقیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسجد میں (سجدہ کرتے وقت) کنکریوں کو درست کرنے کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم نے ضرور ہی کرنا ہے تو ایک بار درست کرلو۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 895]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 896
ثناهُ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا، وَقَالَ: عَنْ مُعَيْقِبٍ
امام صاحب رحمه الله اپنے ایک اور استاد کی سند سے روایت بیان کرتے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 896]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 897
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز میں کنکریوں کو درست کرنے کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک بار کرلو۔ اور اگر تم انہیں درست نہ کرو تو یہ تمہارے لئے ایسی سو اونٹنیوں سے بہتر ہے جو ساری سیاہ آنکھوں والی ہوں۔ (یعنی جوان اور موٹی تازی) [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 897]
تخریج الحدیث: صحيح


Previous    1    2    3    4    5    6    Next