1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ
وضو اور اس کی سنتوں کے ابواب کا مجموعہ
136. ‏(‏ 135‏)‏ بَابُ إِبَاحَةِ غَسْلِ بَعْضِ أَعْضَاءِ الْوُضُوءِ شَفْعًا، وَبَعْضِهِ وِتْرًا‏.‏
136. بعض اعضائے وضو کو جفت اور بعض کو طاق مرتبہ دھونا جائز ہے
حدیث نمبر: 172
سیدنا عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ نے وضو کیا تواپنا چہرہ مبارک تین بار دھویا، اور دونو ہاتھ دو مرتبہ دھوئے اور دونوں پاؤں دو مرتبہ دھوئے، اور اپنے سر کا مسح کیا، میرا خیال ہے کہ اُنہوں نے کہا، اور ناک جھاڑی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: 172]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 173
نا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَنَّ مَالِكًا حَدَّثَهُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ جَدُّ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى: هَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تُرِيَنِي كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ : نَعَمْ " فَدَعَا بِوَضُوءٍ، فَأَفْرَغَ عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلاثًا، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاثًا، ثُمَّ غَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ، ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ، بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ، ثُمَّ ذَهَبَ بِهِمَا إِلَى قَفَاهُ، ثُمَّ رَدَّهُمَا حَتَّى رَجَعَ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْهُ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ" . قَالَ مَالِكٌ: هَذَا أَعَمُّ الْمَسْحِ وَأَحَبُّهُ إِلَيَّ
حضرت عمرو بن یحیٰی مازنی اپنے والد محترم سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا عبداللہ بن زید بن عاصم رضی اللہ عنہ سے کہا، اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی اور عمرو بن یحیٰی کے دادا ہیں، کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیسے وضو کیا کرتے تھے؟ تو سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہاں (دکھا سکتا ہوں)، لہذا انہوں نے (وضو کے لیے) پانی منگوایا، تو اپنے ہاتھوں پر پانی بہایا اور اپنے ہاتھ دو مرتبہ دھوئے، پھر تین بار کُلّی کی اور ناک جھاڑی، پھر اپنے چہرے کو تین بار دھویا، پھر اپنے بازو دو دو بار کہنیوں سمیت دھوئے، پھر اپنے سر کا مسح کیا تو اپنے دونوں ہاتھ آگے سے پیچھے اور پیچھے سے آگے لے کر آئے اور مسح کی ابتدا پیشانی سے کی، پھر اُنہیں اپنی گدی تک لے گئے، پھر اُنہیں اس جگہ لوٹایا جہاں سے شروع کیا تھا، پھر اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ مکمّل مسح ہے اور مجھے زیادہ پسند ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: 173]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

137. ‏(‏ 136‏)‏ بَابُ التَّغْلِيظِ فِي غَسْلِ أَعْضَاءِ الْوُضُوءِ أَكْثَرَ مِنْ ثَلَاثٍ،
137. اعضائے وضو کو تین سے زیادہ مرتبہ دھونے پر وعید کا بیان
حدیث نمبر: Q174
وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ فَاعِلَهُ مُسِيءٌ ظَالِمٌ أَوْ مُتَعَدٍّ ظَالِمٌ‏.‏
اور اس کی دلیل کہ ایسا کرنے والا غلط کار ظالم یا حد سے گزرنے والا ظالم ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: Q174]
حدیث نمبر: 174
نا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا الأَشْجَعِيُّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ : أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَهُ عَنِ الْوُضُوءِ، فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلاثًا ثَلاثًا، فَقَالَ:" مَنْ زَادَ فَقَدْ أَسَاءَ وَظَلَمَ ، أَوِ اعْتَدَى وَظَلَمَ"
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک اعرابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اُس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے وضو کے متعلق دریافت کیا۔ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے تین تین بار وضو کیا، پھر فرمایا: جو (اس مقدار سے) زیادہ کرے تو اُس نے بُرا کیا اور ظلم کیا یا اُس نے زیادتی کی اور ظلم کیا- [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: 174]
تخریج الحدیث: اسناده حسن صحيح

138. ‏(‏ 137‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِإِسْبَاغِ الْوُضُوءِ
138. وضو مکمل کرنے کا حکم
حدیث نمبر: 175
نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، نا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ سَالِمٍ أَبِي جَهْضَمٍ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: كُنَا جُلُوسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ ، فَقَالَ:" وَاللَّهِ مَا خَصَّنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ دُونَ النَّاسِ إِلا ثَلاثَةَ أَشْيَاءَ: أَمَرَنَا أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوءَ، وَلا نَأْكُلَ الصَّدَقَةَ، وَلا نُنْزِيَ الْحَمِيرَ عَلَى الْخَيْلِ" . نا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ ، نا ابْنُ عُلَيَّةَ ، أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ سَالِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ ابْنِ عَبَّاسٍ ، بِمِثْلِهِ وَزَادَ. قَالَ مُوسَى: فَلَقِيتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ حَسَنٍ، فَقُلْتُ: إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي بِكَذَا وَكَذَا، فَقَالَ: إِنَّ الْخَيْلَ كَانَتْ فِي بَنِي هَاشِمٍ قَلِيلَةً، فَأَحَبَّ أَنْ يُكْثِرَ فِيهِمْ
حضرت عبد اللہ بن عبید اللہ بن عباس بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ تو اُنہوں نے فرمایا کہ اللہ کی قسم، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تین چیزوں کے سوا کسی چیز کے ساتھ لوگوں سے مخصوص نہیں کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حُکم دیا کہ ہم مکمّل وضو کریں، صدقہ نہ کھائیں اور گدھے سے گھوڑے کی جفتی نہ کروائیں۔ موسیٰ کہتے ہیں کہ میں عبداللہ بن حسن سے ملا تو کہا کہ مجھے عبداللہ بن عبیداللہ نے ایسے حدیث بیان کی ہے۔ تو انہوں نے کہا کہ بنو ہاشم میں گھوڑوں کی قِلّت تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پسند کیا کہ وہ زیادہ ہو جائیں۔ (اس لیے گدھے سے جفتی کرانے سے منع کر دیا۔) [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: 175]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 176
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک سودے میں دو سودے کرنا حرام ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مکمّل وضو کرنے کا حُکم دیا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: 176]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

139. ‏(‏ 138‏)‏ بَابُ ذِكْرِ تَكْفِيرِ الْخَطَايَا، وَالزِّيَادَةِ فِي الْحَسَنَاتِ بِإِسْبَاغِ الْوُضُوءِ عَلَى الْمَكَارِهِ‏.‏
139. تکلیف اور مشقت کے باوجود مکمل وضو کرنا گناہوں کی بخشش اور نیکوں میں اضافے کا باعث ہے
حدیث نمبر: 177
نا أَبُو مُوسَى ، حَدَّثَنِي الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ أَبُو عَاصِمٍ ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَلا أَدُلُّكُمْ عَلَى مَا يُكَفِّرُ اللَّهُ بِهِ الْخَطَايَا، وَيَزِيدُ فِيهِ الْحَسَنَاتِ"، قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ:" إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ عَلَى الْمَكَارِهِ، وَانْتِظَارُ الصَّلاةِ بَعْدَ الصَّلاةِ" ، ثُمَّ ذَكَرَ الْحَدِيثَ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سُفْيَانَ غَيْرُ أَبِي عَاصِمٍ، فَإِنْ كَانَ أَبُو عَاصِمٍ قَدْ حَفِظَهُ، فَهَذَا إِسْنَادٌ غَرِيبٌ، وَهَذَا خَبَرٌ طَوِيلٌ قَدْ خَرَّجْتُهُ فِي أَبْوَابٍ ذَوَاتِ عَدَدٍ، وَالْمَشْهُورُ فِي هَذَا الْمَتْنِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُقَيْلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، لا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ. ح نا أبو مُوسَى ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، قَالَ أَبُو مُوسَى: نا، وَقَالَ أَحْمَدُ: أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عُقَيْلٍ
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تمہیں ایسا عمل نہ بتاؤں جس سے اللہ تعالٰی گناہ معاف کرتا ہے اور نیکیوں میں اضافہ کرتا ہے صحابہ نے عرض کی کہ کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول، (ضرور بتائیں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تکلیف اور مشقّت کے باوجود پورا وضو کرنا، اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا۔ امام ابو بکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو امام سفیان سے ابو عاصم کے سوا کسی نے روایت نہیں کیا، اگرچہ ابو عاصم نے اس کو حفظ کیا ہے مگر یہ سند غریب ہے، اور یہ طویل روایت ہے جس کو میں نے متعدد ابواب میں بیان کیا ہے۔ اس متن (کی سند) میں مشہور اس طرح ہے کہ عبد اللہ بن محمد عقیل، سعید بن مسَیب سے اور وہ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں، عبداللہ بن ابی بکر رحمہ اللہ سے بیان نہیں کرتے، امام صاحب فرماتے ہیں کہ ہمیں ابو موسیٰ اور احمد بن عبدہ نے روایت بیان کی تو ابو موسیٰ نے کہا «‏‏‏‏حدثنا ابو عامِر» ‏‏‏‏، اور احمد نے کہا «‏‏‏‏اخبرنا ابو عامر» ‏‏‏‏ اور ابو عامِر، زھیر بن محمد سے اور وہ عبداللہ بن محمد بن عقیل سے روایت بیان کرتے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: 177]
تخریج الحدیث: اسناده حسن صحيح

140. ‏(‏ 139‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِالتَّيَامُنِ فِي الْوُضُوءِ أَمْرُ اسْتِحْبَابٍ لَا أَمْرُ إِيجَابٍ‏.‏
140. وضو میں دائیں طرف سے (اعضائے وضو) دھونا مستحب ہے واجب نہیں
حدیث نمبر: 178
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم لباس پہنو اور جب تم وضو کرو تو اپنی دائیں طرف (کے اعضاء) سے شروع کرو۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: 178]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

141. ‏(‏140‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْأَمْرَ بِالْبَدْءِ بِالْميَامِنِ فِي الْوُضُوءِ أَمْرُ اسْتِحْبَابٍ وَاخْتِيَارٍ، لَا أَمْرُ فَرْضٍ وَإِيجَابٍ‏.‏
141. اس بات کی دلیل کا بیان کہ وضو میں دائیں طرف سے شروع کرنے کا حکم استحبابی اور اختیاری ہے، فرضی یا وجوبی حکم نہیں ہے
حدیث نمبر: 179
نا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، نا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، نا شُعْبَةُ ، قَالَ الأَشْعَثُ وَهُوَ ابْنُ سُلَيْمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي ، يُحَدِّثُ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يُحِبُّ التَّيَامُنَ مَا اسْتَطَاعَ فِي طُهُورِهِ وَنَعْلِهِ وَتَرَجُّلِهِ" ، قَالَ شُعْبَةُ: ثُمَّ سَمِعْتُ الأَشْعَثَ بِوَاسِطَ، يَقُولُ:" يُحِبُّ التَّيَامُنَ ذَكَرَ شَأْنَهُ كُلَّهُ"، قَالَ: ثُمَّ سَمِعْتُهُ بِالْكُوفَةِ، يَقُولُ:" يُحِبُّ التَّيَامُنَ مَا اسْتَطَاعَ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حسب طاقت، وضو کرنے، جوتا پہننے اور کنگھی کرنے میں دائیں طرف (سے ابتدا کرنے) کو پسند فرماتے تھے۔ شعبہ کہتے ہیں کہ پھر میں نے اشعت کو واسط میں بیان کرتے ہوئے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے تمام کاموں میں دائیں جانب (سے ابتدا) کو پسند کرتے تھے۔ پھر میں نےاُنہیں کوفہ میں کہتےہوسنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حسب طاقت دائیں طرف کو پسند کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: 179]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

142. ‏(‏141‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْمَسْحِ عَلَى الْعِمَامَةِ‏.‏
142. پگڑی پر مسح کرنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 180
نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، أَخْبَرَنَا الأَعْمَشُ . ح وَحَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، نا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، نا الأَعْمَشُ . ح وَحَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَكَمِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ ، عَنْ بِلالٍ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ وَالْخِمَارِ" . وَفِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" مَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ وَالْخِمَارِ"
سیدنا بلال رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو موزوں اور پگڑی پر مسح کرتے ہوئے دیکھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْوُضُوءِ وَسُنَنِهِ/حدیث: 180]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم


Previous    1    2    3    4    5    6    Next