1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث1401 سے 1499
902. اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا، وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا "
902. اے اللہ! میرے نفس کو اس کا تقویٰ عطا فرما اور اسے پاک کر دے تو اسے سب سے بہتر پاک وصاف کرنے والا ہے
حدیث نمبر: 1481
1481 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ نَظِيفٍ الشَّافِعِيُّ، ثنا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ رَشِيقٍ، أبنا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ سَعِيدِ بْنِ بَشِيرٍ الرَّازِيُّ، ثنا ابْنُ كَاسِبٍ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُمَوِيُّ، عَنْ مَعْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْغِفَارِيِّ، عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ عَلِيٍّ الْأَسْلَمِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا» ، وَقَالَ: «اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا، وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا، وَأَنْتَ وَلِيُّهَا وَمَوْلَاهَا» ، وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ﴿قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا ‎﴾ (الشمس: 8) پھر اس کی نافرمانی اور اس کا تقویٰ (کی پہچان) اس کے دل میں ڈال دی۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میرے نفس کو اس کا تقویٰ عطا فرما اور اسے پاک کر دے تو اسے سب سے بہتر پاک وصاف کرنے والا ہے تو ہی اس کا کارساز اور مالک ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت نماز میں تھے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1481]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، تفسير ابن ابي حاتم: 19339»
عبداللہ بن عبد الله الاموی کو صرف ابن حبان نے ثقہ کہا ہے۔

903. اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ وَأَدْرَأُ بِكَ فِي نُحُورِهِمْ
903. اے اللہ! بے شک میں ان (دشمنوں) کی شرارتوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور تجھی کو ان کے مقابلے میں پیش کرتا ہوں
حدیث نمبر: 1482
1482 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ، مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُقْرِئُ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَكَرِيَّا النَّيْسَابُورِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو الْبَزَّارُ، ثنا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، أبنا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَافَ قَوْمًا قَالَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شُرُورِهِمْ وَأَدْرَأُ بِكَ فِي نُحُورِهِمْ»
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی قوم سے اندیشہ ہوتا تو آپ یوں دعا فرمایا کرتے: اے اللہ! بے شک میں ان (دشمنوں) کی شرارتوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور تجھی کو ان کے مقابلے میں پیش کرتا ہوں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1482]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، و أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4765، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2644، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 8577، 10362، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1537، والطبراني فى «الصغير» برقم: 996، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20033، 20034، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 526»
قتادہ مدلس کا عنعنہ ہے۔

904. بِكَ أُحَاوِلُ وَبِكَ أُقَاتِلُ وَبِكَ أَصُولُ
904. (اے اللہ!) میں تیری ہی مدد سے چلتا پھرتا ہوں، تیری ہی مدد سے لڑائی کرتا ہوں اور تیری ہی مدد سے حملہ آور ہوتا ہوں
حدیث نمبر: 1483
1483 - أَخْبَرَنَا قَاضِي الْقُضَاةِ أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي الْعَوَّامِ، ثنا أَبُو طَاهِرٍ الْقَاضِي، ثنا أَبُو خَلِيفَةَ، ثنا أَبُو سَلَمَةَ مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، أبنا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ صُهَيْبٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيَّامَ خَيْبَرَ كَانَ يُحَرِّكُ شَفَتَيْهِ، فَسُئِلَ مَاذَا كَانَ يَقُولُ؟ قَالَ: «أَقُولُ بِكَ أُحَاوِلُ وَبِكَ أُقَاتِلُ وَبِكَ أَصُولُ»
سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایام خیبر میں اپنے ہونٹوں کو حرکت دے رہے تھے، آپ سے پوچھا: گیا کہ آپ کیا دعا فرما رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: میں کہہ رہا ہوں: (اے اللہ!) میں تیری ہی مدد سے چلتا پھرتا ہوں، تیری ہی مدد سے لڑائی کرتا ہوں اور تیری ہی مدد سے حملہ آور ہوتا ہوں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1483]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2027، 4758، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3340 م، والدارمي: 2441، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19236»

905. اللَّهُمَّ وَاقِيَةً كَوَاقِيَةِ الْوَلِيدِ "
905. اے اللہ! ولید کے بچانے کی طرح بچا
حدیث نمبر: 1484
1484 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْحَارِثِيُّ، ثنا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ السَّقَطِيُّ، وَذُو النُّونِ قَالَا: ثنا الْحَسَنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْعَسْكَرِيُّ، ثنا ابْنُ أَخِي أَبِي زُرْعَةَ، ثنا عَمِّي، ثنا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ الضَّحَّاكِ، أبنا ابْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو يَقُولُ: «اللَّهُمَّ وَاقِيَةً كَوَاقِيَةِ الْوَلِيدِ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم دعا کرتے ہوئے فرمایا کرتے تھے: اے اللہ! ولید کے بچانے کی طرح بچا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1484]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه السنة لابن ابى عاصم: 371، الدعاء للطبراني: 1447»
عبدالوہاب بن ضحاک متروک ہے۔

حدیث نمبر: 1485
1485 - وَأَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ خَلَفٍ الْمُقْرِئُ، ثنا ابْنُ شَاهِينَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَاغِنْدِيُّ، ثنا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ الضَّحَّاكِ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
یہ روایت ایک اور سند سے بھی عبدالوہاب بن ضحاک سے ان کی سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1485]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه السنة لابن ابى عاصم: 371، الدعاء للطبراني: 1447»
عبدالوہاب بن ضحاک متروک ہے۔

حدیث نمبر: 1486
1486 - وَأَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، أبنا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ بُنْدَارٍ، أبنا أَبُو عَرُوبَةَ، ثنا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ الضَّحَّاكِ، ثنا ابْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ وَاقِيَةً كَوَاقِيَةِ الْوَلِيدِ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم دعا فرمایا کرتے تھے: اے اللہ! ولید کے بچانے کی طرح بچا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1486]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه السنة لابن ابى عاصم: 371، الدعاء للطبراني: 1447»
عبدالوہاب بن ضحاک متروک ہے۔

حدیث نمبر: 1487
1487 - قَالَ: أَنَاهُ الْعَسْكَرِيُّ، أنا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الطُّوسِيُّ، إِجَازَةً، نا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْكَرِيمِ الْمَرْوَزِيُّ، نا الْهَيْثَمُ بْنُ عَدِيٍّ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ وَاقِيَةً كَوَاقِيَةِ الْوَلِيدِ"
سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! بے شک میں تجھ سے ولید کے بچانے! کی طرح بچانے کا سوال کرتا ہوں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1487]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جدا، ہیثم بن عدی اور محمد بن عبد الکریم مروزی کذاب ہیں۔

906. اللَّهُمَّ أَذَقْتَ أَوَّلَ قُرَيْشٍ نَكَالًا فَأَذِقْ آخِرَهُمْ نَوَالًا
906. اے اللہ! (بدر و احزاب میں) تو نے قریش کے پہلے لوگوں کو عذاب چکھایا تھا اب ان کے بعد والوں کو انعام واکرام سے نواز دے
حدیث نمبر: 1488
1488 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْبَزَّازُ، أبنا أَبُو سَعِيدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْأَعْرَابِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ، ثنا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، ثنا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ أَذَقْتَ أَوَّلَ قُرَيْشٍ نَكَالًا فَأَذِقْ آخِرَهُمْ نَوَالًا»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرمایا کرتے تھے: اے اللہ! (بدر و احزاب میں) تو نے قریش کے پہلے لوگوں کو عذاب چکھایا تھا اب ان کے بعد والوں کو انعام واکرام سے نواز دے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1488]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن الاعرابي: 282»

907. اللَّهُمَّ بَارِكْ لِأُمَّتِي فِي بُكُورِهَا
907. اے اللہ! میری امت کے لیے اس کے صبح کے وقت میں برکت فرما
حدیث نمبر: 1489
1489 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ الْعَمِّيُّ، ثنا عُمَرُ بْنُ مُسَاوِرٍ الْعَتَكِيُّ، ثنا أَبُو حَمْزَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «لَا تَطْلُبَنَّ حَاجَةً إِلَى أَعْمَى، وَلَا تَطْلُبَنَّهَا لَيْلًا، وَإِذَا طَلَبْتَ الْحَاجَةَ فَاسْتَقْبِلِ الرَّجُلَ بِوَجْهِكَ، فَإِنَّ الْحَيَاءَ فِي الْعَيْنَيْنِ وَبَاكِرْ حَاجَتَكَ» فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لِأُمَّتِي فِي بُكُورِهَا»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نابینا آدمی سے حاجت ہرگز نہ طلب کرو اور رات کے وقت بھی حاجت ہرگز نہ طلب کرو اور جب تم نے حاجت طلب کرنی ہو تو اس آدمی سے اپنے چہرے کے ساتھ متوجہ ہو کیونکہ حیاء دونوں آنکھوں میں ہوتی ہے اور صبح کے وقت اپنی حاجت کے لیے نکلو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میری امت کے لیے اس کے صبح کے وقت میں برکت فرما۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1489]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه بزار: 5312، المعجم الكبير: 12966، شعب الايمان: 7357, 7358»
عمر بن مساور عتکی ضعیف ہے۔

حدیث نمبر: 1490
1490 - وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الصَّفَّارُ، ثنا أَبُو سَعِيدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَعْرَابِيِّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ، هُوَ ابْنُ إِسْمَاعِيلَ الطَّلْحِيُّ، ثنا ابْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لِأُمَّتِي فِي بُكُورِهَا»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میری امت کے لیے اس کے صبح کے وقت میں برکت فرما۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1490]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه المعجم الصغير: 309، عبد بن حميد: 757»
محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی بکر متروک اور ابن ابی اویس ضعیف ہے۔


Previous    5    6    7    8    9    10    Next