1351 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ التُّسْتَرِيُّ، أنا أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أُمَيَّةَ التُّسْتَرِيُّ، نا مُحَمَّدُ بْنُ غَسَّانَ بْنِ جَبَلَةَ الْعَتَكِيُّ، نا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ الزِّيَادِيُّ، نا يَزِيدُ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَذَكَرَهُ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1351]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2869، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12521»
حدیث نمبر: 1352
1352 - وأنا أَبُو مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ، نا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، نا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، نا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، نا حَمَّادُ بْنُ يَحْيَى، نا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَثَلُ أُمَّتِي مَثَلُ الْمَطَرِ لَا يُدْرَى أَوَّلُهُ خَيْرٌ أَوْ آخِرُهُ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت کی مثال بارش کی مانند ہے جس کے بارے میں یہ معلوم نہیں ہوتا کہ اس کے ابتدا میں خیر و بھلائی ہے یا انتہا میں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1352]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2869، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12521»
840. مَثَلُ الْمُؤْمِنَ كَمَثَلِ النَّحْلَةِ
840. مومن کی مثال شہد کی مکھی کی مانند ہے جو صرف پاکیزہ چیز کھاتی ہے اور پاکیزہ چیز ہی گراتی ہے
سیدنا ابورزین عقیلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کی مثال شہد کی مکھی کی مانند ہے جو صرف پاکیزہ چیز کھاتی ہے اور پاکیزہ چیز ہی گراتی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1353]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 247، 5230، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11214، والطبراني فى «الكبير» برقم: 459، 460، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2637، تاريخ دمشق: 176/5»
سیدنا ابوزرین عقیلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کی مثال شہد کی مکھی کی مانند ہے جو صرف پاکیزہ چیز کھاتی ہے اور پاکیزہ چیز ہی گراتی ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1354]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 247، 5230، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 11214، والطبراني فى «الكبير» برقم: 459، 460، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2637، تاريخ دمشق: 176/5»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن اور (اس کے) ایمان کی مثال اس گھوڑے کی مانند ہے جو اپنے کھونٹے کے ساتھ بندھا اچھلتا کودتا ہو (اور) پھر اپنے کھونٹے کی طرف لوٹ آتا ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1355]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 616، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11510، 11703، 11704، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1106، 1332» عبد اللہ بن ولید ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن اور (اس کے) ایمان کی مثال اس گھوڑے کی مانند ہے جو اپنے کھونٹے سے بندھا اچھلتا کودتا ہو (اور) پھر اپنے کھونٹے کی طرف لوٹ آتا ہو، بلاشبہ مومن بھی اچھلتا کودتا ہے (یعنی بھول جاتا ہے لیکن) لیکن پھر ایمان کی طرف لوٹ آتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1356]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 616، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11510، 11703، 11704، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1106، 1332» عبد اللہ بن ولید ضعیف ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”طاقت ور مومن کی مثال کھجور کے درخت کی مانند ہے اور کمزور مومن کی مثال نوخیز پودے کی مانند ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1357]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه امثال الحديث للرامهرمزى: 36، مثال الحديث لابي الشيخ: 332»
سیدنا ابوہریره رضی اللہ عنہ نبی سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”طاقت اور مومن کی مثال کھجور کے درخت کی مانند ہے اور کمزور مومن کی مثال کھیتی کے نوخیز پودے کی مانند ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1358]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه امثال الحديث للرامهرمزى: 36، مثال الحديث لابي الشيخ: 332»
مجاہد کہتے ہیں کہ میں نے مکہ اور مدینہ کے درمیان (راستے میں) سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کی صحبت اختیار کی تو انہوں نے مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس اکیلی حدیث کے سوا اور کوئی حدیث بیان نہ کی اور اس میں تھا: ”مومن کی مثال۔“ یہ حدیث حسن بن عبد الرحمٰن بن خلاد رامہرمزی کی کتاب ”کتاب الامثال“ میں عبداللہ بن أحمد بن موسیٰ از سلیمان بن ایوب کی سند کے ساتھ اس کی مثل مروی ہے اور اس میں ہے: ”(طاقت ور مومن کی مثال) کھجور کی مانند اور (کمزور مومن کی مثال) کھیتی کے نوخیز پودے کی مانند ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1359]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کی مثال اس بالی کی مانند ہے جسے ہوا حرکت دیتی ہے تو (کبھی) وہ سیدھی کھڑی ہو جاتی ہے اور کبھی گر پڑتی ہے اور کافر کی مثال صنوبر کی مانند ہے جو ہمیشہ سیدھا کھڑا رہتا ہے یہاں تک کہ (ایک ہی دفعہ) جڑ سے اکھڑ جاتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1360]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه عبد بن حميد: 1010، كشف الاستار: 45، 46» اعمش مدلس کا عنعنہ ہے۔