عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ہمارے علاوہ کسی اور سے مشابہت اختیار کی وہ ہم میں سے نہیں اور یہود ونصاریٰ سے مشابہت اختیار نہ کرو، یہودیوں کا سلام انگلیوں کے ساتھ اشارہ کرنا ہے جبکہ عیسائیوں کا سلام ہتھیلیوں کے ساتھ اشارہ کرنا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1191]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الترمذي: 2695، العلل المتناهية: 1201» ابن لہیعہ مدلس عنعنہ ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ہم میں سے نہیں جس کو اللہ نے (مالی) وسعت دی پھر اس نے اپنے گھر والوں پر تنگی کی جبکہ وہ (گھر والے) ہمسائیوں کی طرف سے خوشبو پاتے ہوں لیکن وہ (ہمسائے) سمجھتے ہوں کہ انہیں پہنایا جاتا ہے حالانکہ انہیں پہنایا نہیں جاتا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1192]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، یحیی ٰبن سعید فارسی ضعیف ہے۔ اس میں ایک اور علت بھی ہے۔ «السلسلة الضعيفة: 4393»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قرآن کو خوش الحانی سے نہ پڑھا وہ ہم میں سے نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1193]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 7527، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 21108، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1310»
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”جس نے قرآن کو خوش الحانی سے نہ پڑھا وہ ہم میں سے نہیں۔“ ابوالحسن علی بن عبدالعزیز کہتے ہیں: اس حدیث کو وکیع نے عبد الرحمٰن بن ابی بکر از ابن ابی ملیکہ از عبدالله بن السائب از سعد کی سند سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔ اسی طرح وکیع نے اسے ”سعید بن حسان مخزومی از ابن ابی ملیکہ از عبید الله بن ابی نھیک از سعد کی سند سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم “ سے روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قرآن کو خوش الحانی سے نہ پڑھا وہ ہم میں سے نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1194]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه أبو داود: 1469، 1470، أحمد: 1/ 172، دارمي: 3488، فضائل القرآن لابي عبيد، ص: 109»
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قرآن کو خوش الحانی سے نہ پڑھا وہ ہم میں سے نہیں۔“ امام لیث نے مصر میں اس حدیث کو عراق میں بیان کی ہوئی روایت کے برخلاف بیان کیا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1196]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه أبو داود: 1469، 1470، أحمد: 1/ 172، دارمي: 3488، فضائل القرآن لابي عبيد، ص: 109»
سعيد بن ابی سعید سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قرآن کو خوش الحانی سے نہ پڑھا وہ ہم میں سے نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1197]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه أبو داود: 1469، 1470، أحمد: 1/ 172، دارمي: 3488، فضائل القرآن لابي عبيد، ص: 109»
عبداللہ بن سائب بن نہیک کہتے ہیں کہ میں سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کی طرف گیا انہوں نے کہا: بھتیجے! تم کون ہو؟ میں نے انہیں بتایا تو انہوں نے کہا: خوش آمدید، تم کمائی کرنے والے تاجر ہو۔ تم قرآن کی قرأت کیسی کرتے ہو؟ میں نے کہا: اچھی (قرأت کرتا ہوں) انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: ”قرآن پڑھو اور رویا کرو، اگر رونا نہ آئے تو رونے والی صورت بنا لیا کرو اور قرآن کو خوش الحانی سے پڑھو کیونکہ جس نے قرآن کو خوش الحانی سے نہ پڑھا یا اسے خوش الحانی سے نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1198]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عبدالرحمٰن بن عبید بن ابی ملیکہ ضعیف ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے قرآن کو خوش الحانی سے نہ پڑھا وہ ہم میں سے نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1199]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 2100، 2101، والحميدي فى «مسنده» برقم: 76، 77، والطبراني فى «الكبير» برقم:: 11239،وأحمد فى «مسنده» برقم: 1494، 1531، 1568»
حدیث نمبر: 1200
1200 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّيْسَابُورِيُّ، نا أَبُو صَالِحٍ الْقَاسِمُ بْنُ اللَّيْثِ بْنِ مَسْرُورٍ الرَّاسِبِيُّ، نا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، نا هَارُونُ بْنُ مُسْلِمٍ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَخْنَسِ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ”جس نے قرآن کو خوش الحافی سے نہ پڑھا وہ ہم میں سے نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1200]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 2100، 2101، والحميدي فى «مسنده» برقم: 76، 77، والطبراني فى «الكبير» برقم:: 11239،وأحمد فى «مسنده» برقم: 1494، 1531، 1568»