سیدنا قیس بن عاصم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام میں (جاہلیت والا نیا) کوئی عہد و پیمان نہیں اور جاہلیت میں جو ہو چکا ہے اسے مضبوطی سے تھامے رکھو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 841]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4369، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20944، وعبد الله بن أحمد بن حنبل فى زوائده على "مسند أحمد"، 20945، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 1180، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1240، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 1616، 5994، والطبراني فى «الكبير» برقم: 864، 865»
550. لَا صَرُورَةَ فِي الْإِسْلَامِ
550. اسلام میں صرورہ (گوشہ نشینی اختیار کرنا، شادی نہ کرنا یا استطاعت کے باوجود حج نہ کرنا) نہیں
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام میں صرورہ نہیں۔“ ابوجعفر طحاوی نے کہا: ہم نے اس باب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک اس حدیث کے علاوہ کوئی متصل الاسناد حدیث نہیں پائی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 842]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1650، 2688، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1729،والطبراني فى «الكبير» برقم: 11595، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9872، وأحمد فى «مسنده» برقم: 2890» عمر بن عطاء ضعیف ہے۔
حدیث نمبر: 843
843 - أنا ذُو النُّونِ بْنُ أَحْمَدَ، نا أَبُو الْقَاسِمِ، عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ السَّقَطِيُّ، نا أَبُو جَعْفَرٍ، مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، نا عَلِيُّ بْنُ حَرْبٍ، نا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا صَرُورَةَ فِي الْإِسْلَامِ»
عکرمہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام میں صرورہ نہیں ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 843]
تخریج الحدیث: «مرسل، شرح مشكل الآثار: 1283» اسے عکرمہ تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فتح (مکہ) کے بعد ہجرت نہیں لیکن جہاد اور نیت باقی ہے اور جب تمہیں جہاد پر نکلنے کے لیے طلب کیا جائے تو (بلا تامل) نکل پڑو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 844]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه بخاري: 2783، مسلم: 1353، وترمذي: 1590، وأبو داود: 2480، والنسائي: 4175، وابن ماجه: 2773 وأحمد فى «مسنده» برقم: 2016»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ جب یہ آیت ِ ﴿إذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ﴾ (النصر: ۱) نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تلاوت کیا یہاں تک کہ آپ نے اس کو مکمل (پڑھ کر) ختم کر دیا (پھر) فرمایا: ”میں ایک طرف ہوں اور میرے صحابہ بھی ایک طرف ہیں (جبکہ باقی تمام لوگ دوسری طرف ہیں)۔ فتح کے بعد ہجرت نہیں ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 845]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 3035، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11337، 22030، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 602، 1010، 2319» ابوا لبختری کا سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت نہیں۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فتح کے بعد ہجرت نہیں، لیکن جہاد اور نیت باقی ہے، اور جب تمہیں جہاد پر نکلنے کے لیے طلب کیا جائے تو نکل پڑو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 846]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1650، 2688، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1729،والطبراني فى «الكبير» برقم: 11595، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9872، وأحمد فى «مسنده» برقم: 2890» عمر بن عطاء ضعیف ہے۔
حدیث نمبر: 847
847 - وأنا ابْنُ السِّمْسَارِ، نا أَبُو زَيْدٍ، أنا الْفَرَبْرِيُّ، أنا الْبُخَارِيُّ، نا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، نا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، نا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنِي سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
اسے منصور نے بھی اپنی سند کے ساتھ اسی طرح بیان کیا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 847]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه بخاري: 2783، مسلم: 1353، وترمذي: 1590، وأبو داود: 2480، والنسائي: 4175، وابن ماجه: 2773 وأحمد فى «مسنده» برقم: 2016»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس میں امانت نہیں اس کا ایمان نہیں اور جس کا عہد نہیں اس کا دین نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 848]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد: 3/251» مغیرہ بن زیاد ثقفی مجہول الحال ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب بھی ہمیں خطاب کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس میں امانت نہیں اس کا ایمان نہیں اور جس کا عہد نہیں اس کا دین نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 849]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد: 3/135، والمعجم الاوسط: 2606، وابويعلى: 2863» قتادہ مدلس کا عنعنہ اور ابوہلال ضعیف ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب بھی ہمیں خطاب کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس میں امانت نہیں اس کا ایمان نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 850]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد: 3/135، والمعجم الاوسط: 2606، وابويعلى: 2863» قتادہ مدلس کا عنعنہ اور ابوہلال ضعیف ہے۔