سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رعایا ظالم بد کردار ہو ہرگزہلاک نہ ہوگی جبکہ اس کے حاکم ہادی مہدی ہوں، اور رعایا خواہ ہادی مہدی ہو اور حاکم ظالم بد کردار ہوں (اس وقت بھی) وہ ہرگز ہلاک نہ ہو گی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 951]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه العقوبات: 54، تاريخ مدينة السلام: 130/11» عبدالله بن زید ابوعثمان کی توثیق نہیں ملی اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا: اللہ کے نبی! مجھے کوئی حدیث ارشاد فرمائیے اور اسے ذرا مختصر رکھیے تاکہ میں اسے یاد کر سکوں، توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (دنیا سے) رخصت ہونے والے شخص کی طرح نماز پڑھ گویا اس کے بعد تو نے نماز نہیں پڑھنی اور لوگوں کے پاس جو کچھ ہے اس سے مایوس ہو جا تو غنا میں زندگی بسر کرے گا اور اس چیز سے بچ جس سے (بعد میں) معذرت کرنی پڑے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 952]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الاوسط: 4427، الزهد الكبير: 528، معجم الشيوخ: 323» راشد بن عبدربہ اور اس کا بیٹا مجہول ہے۔
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے سنا: ”مدح سرائی سے بچو کیونکہ یہ ذبح کرنا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 953]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه ابن ماجه: 3743، أحمد: 4/93، ابن ابي شيبة: 26786»
سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا فرماتا ہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: ”مدح سرائی سے بچو کیونکہ یہ ذبح کرنا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 954]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ! معمولی سمجھے جانے والے گناہوں سے بھی بچو کیونکہ ان کے لیے بھی اللہ کی طرف سے ایک مطالبہ کرنے والا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 955]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں کی رائے لینے سے بچو کیونکہ یہ عیب کو ظاہر کر دیتا ہے اور خوبصورتی کو دفن کر دیتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 956]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه شعب الايمان: 7870، تاريخ دمشق: 4/55، فوائد تمام: 37» ولید بن سلمہ اردنی سخت ضعیف ہے۔
یدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم گندی جگہوں میں پیدا ہونے والے سبزے سے بچو۔“ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! گندی جگہوں میں پیدا ہونے والے سبزے سے کیا مراد ہے؟ فرمایا: ”وہ خوبصورت عورت جس نے بُرے ماحول میں پرورش پائی ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 957]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه امثال الحديث للرامهرمزي: 87» واقدی سخت ضعيف ہے
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم (بلاوجہ) قرض لینے سے بچو کیونکہ وہ رات کے وقت غم اور دن کے وقت ذلت کا باعث ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 958]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه شعب الايمان: 5166» حارث بن نبہان متروک ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے بڑا جھوٹ ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 959]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6066، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2563، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1988، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4917، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1117، ومالك فى «الموطأ» رواية ابن القاسم، 291، والطبراني فى «الصغير» برقم: 240، 466، 628، 1013»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم مظلوم کی بددعا سے بچو خواہ وہ کافر ہی ہو کیونکہ اس کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ نہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 960]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه التاريخ لابن معين: 5281، الدعا للطبراني: 1321» ابوعبد الغفار عبدالرحمٰن بن عیسٰی مجہول ہے۔