931 - أنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ عَبْدَانَ، نا أَبُو بَكْرٍ، مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْعَاصِمِيُّ، نا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ قُتَيْبَةَ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هِشَامٍ، نا سُوَيْدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَذَكَرَهُ
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 931]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابوزبیر مدلس کا عنعنہ ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
حدیث نمبر: 932
932 - أنا أَبُو مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ، نا أَبُو سَعِيدِ بْنُ الْأَعْرَابِيِّ، نا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ الرَّمَادِيُّ، نا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أنا مَعْمَرٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ حَنْطَبٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا تَرُدُّوا السَّائِلَ وَلَوْ بِظِلْفٍ مُحْرَقٍ»
مطلب بن خطب سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سائل کو (خالی ہاتھ) نہ لوٹا ؤ اگر چہ جلا ہوا گھر ہی کیوں نہ ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 932]
تخریج الحدیث: «مرسل ضعيف، وأخرجه عبدالرزاق: 11/9» اسے مطلب بن خطب تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور یحییٰ بن ابی کثیر مدلس کا عنعنہ ہے۔
سیدنا ابوبرزہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمانوں کی غیبت نہ کرو اور نہ ان کے عیب ڈھونڈو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 933]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 4880، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 21226، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20090، 20115، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7423، 7424» اعمش مدلس کا عنعنہ ہے۔
ابن جابر کہتے ہیں کہ میں نے بیروت میں ایک بزرگ کو سنا جس کی کنیت ابوعمر تھی، مجھے یقین ہے کہ اس نے مجھے ام درداء کے حوالے سے حدیث بیان کی کہ ایک آدمی جسے حرملہ کہا: جاتا تھا وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنی زبان کی طرف اشارہ کر کے آپ سے کہنے لگا: ایمان یہاں ہے، اور اپنے دل کی طرف اشارہ کر کے کہا: نفاق یہاں ہے، (پھر کہا) میں اللہ کا بہت کم ذکر کرتا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ! اس کی زبان کو ذاکر بنا دے اور اس کے دل کو شاکر بنا دے۔۔۔۔۔“ اور انہوں نے ایک لمبی حدیث بیان کی جس میں یہ بھی تھا کہ ”کسی کا عیب ہرگز نہ ظاہر کرو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 934]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه تاريخ دمشق: 2367، 97» ابوعمر مجہول ہے، اس میں ایک اور علت بھی ہے۔
سیدنا ابوجری ہجیمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اللہ کے رسول! ہم دیہاتی لوگ ہیں آپ ہمیں کوئی عمل سکھائیں شاید اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ ٰ ہمیں نفع پہنچا دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیکی کے کسی بھی کام کو ہرگز نہ حقیر سمجھو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 935]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 521، 522، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 7475، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9611، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4075، 4084، 5209، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2721، 2722، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16201»
603. لَا تُوَاعِدْ أَخَاكَ مَوْعِدًا فَتُخْلِفَهُ
603. اپنے بھائی سے ایسا وعدہ نہ کر جس کی تو خلاف ورزی کرے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے بھائی سے ایسا وعدہ نہ کر جس کی تو خلاف ورزی کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 936]
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص کسی تکلیف کی وجہ سے جو اسے پہنچی ہو موت کی تمنا ہرگز نہ کرے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 937]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6351، 7233، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2680،و أبو داود: 3109، والنسائي: 1821، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 968، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3108، والترمذي فى «جامعه» برقم: 971، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4265، والطبراني فى «الصغير» برقم: 208، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12161»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی وفات سے تین دن پہلے یہ فرماتے سنا: ”خبردار! ہر شخص کو بس اس حال میں موت آئے کہ وہ اللہ کے بارے میں اچھا گمان رکھتا ہو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 938]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2877، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 636، 637، 638، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3113، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4167، وأحمد فى «مسنده» برقم: 14341»
606. لَا تَحَاسَدُوا وَلَا تَنَاجَشُوا
606. ایک دوسرے سے حسد نہ کرو اور نہ خریداری کی نیت کے بغیر بولی میں اضافہ کرو
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دوسرے سے حسد نہ کرو اور نہ خریداری کی نیت کے بغیر بولی میں اضافہ کرو اور نہ آپس میں بغض رکھو اور نہ ایک دوسرے سے منہ موڑو۔ اللہ کے بندو! بھائی بھائی بن جاؤ۔“[مسند الشهاب/حدیث: 939]
تخریج الحدیث: «صحيح، ومسلم: 2564، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1040، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1056، 1057، 1058، 1059، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7254، 7368»
607. لَا تَكُونُوا عَيَّابِينَ وَلَا مَدَّاحِينَ
607. تم عیب جوئی کرنے والے بنو نہ مدح وتعریف کرنے والے
مکحول کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم عیب جوئی کرنے والے بنو نہ مدح وتعریف کرنے والے، نہ طعنہ دینے والے اور نہ ہی اعمال میں کمزوری دکھانے والے بنو۔“[مسند الشهاب/حدیث: 940]
تخریج الحدیث: «مرسل ضعيف، وأخرجه الزهد لابن المبارك: 391» اسے مکحول تابعی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور اسماعیل بن عیاش کی غیر شامیوں سے روایت ضعیف ہوتی ہے۔