سیدنا ابوشریح کبعی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہیے کہ اچھی بات کرے یا خاموش رہے اور جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہیے کہ اپنے پڑوسی کی عزت کرے اور جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہیے کہ اپنے مہمان کی عزت کرے، اس کی خاطر مدارت ایک دن اور رات (کی) ہے اور مہمان نوازی تین دن ہے پھر اس کے بعد جو ہے وہ صدقہ ہے اور کسی (مہمان) کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے میزبان کے پاس ڈیرہ ڈال لے کہ اس کے لیے مشقت اور بوجھ بن جائے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 471]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري: 6135، و مسلم: 48، وترمذي: 1967، أبو داود: 3748، والحميدي فى «مسنده» برقم: 585، 586، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16632»
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کے ہاتھ پر کسی آدمی نے اسلام قبول کیااس کے لیے جنت واجب ہوگئی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 472]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جدا، عبد السلام بن محمد الاموی سخت ضعیف ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اپنے بھائی کی عدم موجودگی میں اس کی مدد کی اللہ تعالیٰ ٰ دنیا اور آخرت میں اس کی مدد کرے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 473]
ابوالحسن علی بن عمر الدار قطنی نے ”کتاب العلل“ میں کہا: حمید الطویل نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 474]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف،: وأخرجه كتاب اللعل ص: 2429» نوٹ: العلل للدار قطنی میں یوں ہے: حميد الطويل عن الحسن عن انس بن مالك، امام دارقطنی رحمہ اللہ اور حمید کے درمیان انقطاع ہے۔
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اپنے بھائی کی عدم موجودگی میں اس کی مدد کی جبکہ وہ اس کی مدد کرنے کی طاقت رکھتا تھا تو اللہ تعالیٰ ٰ دنیا اور آخرت میں اس کی مدد کرے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 475]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه بزار: 3542، والمعجم الكبير: 337، جز: 18» حسن بصری مدلس کا عنعنہ ہے۔
329. جس نے اپنے بھائی سے دنیاوی مصیبتوں میں سے کوئی مصیبت دور کی اللہ اس سے قیامت کے دن کی مصیبتوں میں سے کوئی مصیبت دور فرمائے گا اور جس نے اپنے بھائی کی عیب پوشی کی اللہ دنیا و آخرت میں اس کی عیب پوشی فرمائے گا اور الله اپنے بندے کی مدد میں رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہتا ہے اور جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرنے میں رہتا ہے اللہ اس کی ضرورت پوری کرنے میں رہتا ہے
سیدنا ابوہريره رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ ”جس نے اپنے بھائی سے دنیاوی مصیبتوں میں سے کوئی مصیبت دور کی اللہ اس سے قیامت کے دن کی مصیبتوں میں سے کوئی مصیبت دور فرمائے گا اور جس نے اپنے بھائی کی عیب پوشی کی اللہ دنیا و آخرت میں اس کی عیب پوشی فرمائے گا اور الله اپنے بندے کی مدد میں رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہتا ہے“ ۔ راوی علی بن عبدالعزیز نے کہا: مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ”رجل“ سے مراد اعمش ہے۔ (جس سے محمد بن واسع نے روایت کیا ہے)[مسند الشهاب/حدیث: 476]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 2699، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 534، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2304، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3460، 4946، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1930، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 225، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7545، والطبراني فى «الكبير» برقم: 4802، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 178»
سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، نہ وہ اس پر ظلم کرے اور نہ اس پر ظلم ہونے دے اور جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرنے میں رہتا ہے اللہ اس کی ضرورت پوری کرنے میں رہتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 477]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 2442، ومسلم: 2580، و أبو داود: 4893، و ترمذي: 1426»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے مومن بھائی کی ضرورت پوری کرنے میں رہتا ہے اللہ عزوجل اس کی ضرورت پوری کرنے میں رہتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 478]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابوعثمان سعید بن محمد بن ابی موسیٰ ضعیف ہے۔
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اللہ کے لیے مسجد بنائی اگر چہ وہ پرندے کے گھونسلے جتنی ہو، اس کے لیے جنت میں گھر بنایا جائے گا۔“ یا فرمایا: ”اللہ اس کا گھر جنت میں بنائے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 479]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه بزار: 4017، وابن ابى شيبة: 3173، 3174، وابن حبان برقم: 1610» ابراہیم التیمی اور اعمش مدلس راویوں کا عنعنہ ہے۔
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اللہ عزوجل کے لیے مسجد بنائی اگر چہ وہ پرندے کے گھونسلے جتنی ہو، اللہ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔“[مسند الشهاب/حدیث: 480]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جداً، وأخرجه حلية الا ولياء: 4/ 50، والكامل لابن عدى: 4972، وتاريخ دمشق: 15/ 90» حکم بن یعلی بن عطاء متروک ہے۔