سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خشیت الٰہی ہر دانائی کی جڑ اور پرہیز گاری عمل کی سردار ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 41]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، الورع لابن ابى الدنيا: 11، حلية الاولياء: 2/ 277» حکامہ بنت عثمان کی اپنے والد سے روایت باطل ہے۔ الضعفاء للعقیلی: 3/ 936، السلسلة الضعيفة: 1583
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مالدار کا قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنا ظلم ہے اور مالدار کا بھیک مانگنا اس کے چہرے پر عیب کا باعث ہے اور مالدار کا بھیک مانگنا جہنم کی آگ ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 42]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، حسن بن ابی الحسن بصری مدلس کا عنعنہ ہے۔»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مالدار کا قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنا ظلم ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 43]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2287، 2288، 2400، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1564، ومالك فى «الموطأ» برقم: 1382، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4692، 4695، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1308، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2628، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2403، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11399، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7454، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1062، والطبراني فى «الصغير» برقم: 646، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 22845»
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی) نعمتوں کو بیان کرنا شکر ادا کرنا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 44]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 4/ 278، الشكر لابن ابى الدنيا برقم: 63، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 8698»
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے خطبہ دیا تو بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی نعمتوں کو بیان کرنا شکر ادا کرنا ہے اور نہ بیان کرنا ناشکری ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 45]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 4/ 278، الشكر لابن ابى الدنيا برقم: 63، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 8698»
31. انْتِظَارُ الْفَرَجِ بِالصَّبِرِ عِبَادَةٌ
31. صبر کے ساتھ کشائش و خوشحالی کا انتظار کرنا بھی عبادت ہے
سيدنا عبدالله بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صبر کے ساتھ کشائش وخوشحالی کا انتظار کرنا بھی عبادت ہے“۔ [مسند الشهاب/حدیث: 46]
تخریج الحدیث: «موضوع، وأخرجه البيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 9531» عمرو بن حمید القاضی کذاب ہے۔
سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صبر کے ساتھ کشائش و خوشحالی کا انتظار کرنا بھی عبادت ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 47]
تخریج الحدیث: «موضوع،ابوموسی عیسی بن مهران کذاب ہے۔»
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”روزہ ڈھال ہے۔“ یہ حدیث صحیح ہے، اسے بخاری نے قعنبی سے روایت کیا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 48]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 214، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2421، 3569، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2228، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2616، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 72، 3973، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17870، والدارقطني فى «سننه» برقم: 900، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22439» عروہ بن نزال کو صرف ابن حبان نے ثقہ کہا ہے، اس میں ایک اور بھی علت ہے۔
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوحجۃ الوداع کے سال خطبہ میں یہ ارشاد فرماتے سنا: ”ادھارلی ہوئی چیز واپس کی جائے، دودھ کے لیے لیا ہوا جانور بھی واپس کیا جائے، قرض ادا کیا جائے اور ضامن تاوان بھر نے والا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 50]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5094، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5749، 5750، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2870، 3565، والترمذي فى «جامعه» برقم: 670، 1265، 2120، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2398، 2405، 2713، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 427، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7950، والدارقطني فى «سننه» برقم: 2959، 2960، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22725»