1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
30. التَّحَدُّثُ بِالنَّعَمِ شُكْرٌ
30. نعمتوں کو بیان کرنا شکر ادا کرنا ہے
حدیث نمبر: 45
45 - أنا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِينِيُّ، نا عَلِيُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ، نا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْبَاغِنْدِيُّ وَالْمَحَامِلِيُّ، قَالَا: نا أَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ غَالِبٍ الْعَطَّارُ، نا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، نا أَبُو وَكِيعٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ الْوَلِيدِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، أَنَّهُ خَطَبَ فَذَكَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «التَّحَدُّثُ بِنِعَمِ اللَّهِ شُكْرٌ، وَتَرْكَهَا كُفْرٌ»
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے خطبہ دیا تو بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی نعمتوں کو بیان کرنا شکر ادا کرنا ہے اور نہ بیان کرنا ناشکری ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 45]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 4/ 278، الشكر لابن ابى الدنيا برقم: 63، والبيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 8698»

وضاحت: تشریح- یہ حدیث اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی تفسیر ہے کہ اور اپنے رب کی نعمت کو خوب بیان کر۔ (الضحى: 11) یعنی شکر ادا کرنے کے لیے اپنے رب کی نعمت کو بیان کرو، اس کا چرچا کرو کیونکہ تحدیث نعمت ادائے شکر ہی ہے۔ اور ادائے شکر کا فائدہ بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: واقعی اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں ضرور ضرور تمہیں زیادہ دوں گا اور اگر واقعی تم ناشکری کرو گے تو بے شک میرا عذاب بہت سخت ہے۔(ابراهيم: 7)