سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشمی کپڑا، اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے، اور قرآن کو رکوع میں پڑھنے سے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 174]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 480، 2078، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1895، 5438، 5440، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1039، 1040، 1041، 1042، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 632، 633، والترمذي فى «جامعه» برقم: 264، 1737، 2808، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3642، 3654، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2606، 2607، وأحمد فى «مسنده» برقم: 621، 629، والطبراني فى «الصغير» برقم: 42، شركة الحروف نمبر: 162، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 28»
حضرت فروہ بن عمرو بیاضی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے لوگوں کے پاس اور وہ نماز پڑھ رہے تھے۔ آوازیں اُن کی بلند تھیں کلام اللہ پڑھنے سے، تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”نمازی کانا پھوسی کرتا ہے اپنے پروردگار سے، تو چاہیے کہ سمجھ کر کانا پھوسی کرے، اور نہ پکارے ایک تم میں دوسرے پر قرآن میں۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 175]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3348، 3350، 3351، 3352، 3353، 8037، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4779، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19327، وأورده ابن حجر فى "المطالب العالية"،، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4217، شركة الحروف نمبر: 163، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 29»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نماز کو کھڑا ہوا میں پیچھے سیدنا ابوبکر اور سیدنا عمر اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہم کے، جب نماز شروع کرتے تو کوئی اُن میں سے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم نہ پڑھتا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 176]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 743، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 399، 399، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 491، 492، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1798، 1799، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 859، 861، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 901، 902، 903، 905، 906، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 977، 978، وأبو داود فى «سننه» برقم: 782، والترمذي فى «جامعه» برقم: 246، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1276، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 813، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2453، 2454، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12173، 12267، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1233، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2598، 2599، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4152، شركة الحروف نمبر: 164، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 29»
حضرت مالک بن ابی عامر اصبحی سے روایت ہے کہ ہم سنتے تھے قرأۃ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی، اور وہ ہوتے تھے نزدیک دار ابی جہم کے اور ہم ہوتے تھے بلاط میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 177]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 8775، 10301، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3123، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3859، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 2529، شركة الحروف نمبر: 165، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 31»
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب فوت ہو جاتی کچھ نماز ان کی ساتھ امام کے جس میں پکار کر قرأت کی تھی، تو جب سلام پھیرتا امام اُٹھتے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اور پڑھتے جو رہ گئی تھی نماز پکار کر۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 178]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3170، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 7200، 7201، شركة الحروف نمبر: 166، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 32»
سیدنا یزید بن رومان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نماز پڑھتا تھا نافع کے ایک جانب تو اشارہ کر دیتے تھے مجھ کو، پس بتا دیتا تھا میں اُن کو جہاں وہ بھول جاتے تھے، اور ہم نماز میں ہوتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 179]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 4836، شركة الحروف نمبر: 167، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 32ق»
حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نماز پڑھائی صبح کی تو پڑھی اس میں سورۂ بقرہ دو رکعتوں میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 180]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح لغيرہ، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4086، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2713، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 3734، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 1089، شركة الحروف نمبر: 168، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 33»
حضرت عروہ بن زبیر نے سنا سیدنا عبداللہ بن عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے، کہتے تھے: نماز پڑھی ہم نے پیچھے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے صبح کی، تو پڑھی انہوں نے سورۂ یوسف اور سورۂ حج ٹھہر ٹھہر کر۔ حضرت عروہ نے کہا: قسم اللہ کی! پس اس وقت کھڑے ہوتے ہوں گے نماز کو جب نکلتی ہے صبح صادق۔ کہا سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے: ہاں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 181]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4087، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2715، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 1077، شركة الحروف نمبر: 169، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 34»
حضرت قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ فرافصہ بن عمیر حنفی نے کہا کہ میں نے سورۂ یوسف یاد کر لی سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے پڑھنے سے، آپ رضی اللہ عنہ صبح کی نماز میں اس کو بہت پڑھا کرتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 182]
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سفر میں مفصل کے پہلی دس سورتوں میں سے ہر ایک رکعت میں سورۂ فاتحہ اور ایک سورت پڑھا کرتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الصَّلَاةِ/حدیث: 183]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4089، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2723، شركة الحروف نمبر: 171، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 36»