جریر بن حازم نے کہا: میں نے عطاء ابن ابی رباح سے سنا، کہا: ہمیں حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجوروں اور کشمش اور کچی کھجوروں اورپختہ کھجوروں کو ملا کر مشروب بنانے سے منع فرمایا۔ (کیونکہ تھوڑی ہی دیر میں اس کا خمیر اٹھ جاتاہے اور یہ شراب میں تبدیل ہوجاتاہے۔)
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوہاروں اور کشمش اور کچی پکی کھجور اور چھوہاروں کو ملانے سے منع فرمایا۔ یعنی ان کو ملا کر نبیذ بنانا جائز نہیں ہے۔
لیث نے عطاء ابن ابی رباح سے، انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےروایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےکھجوروں اور کشمش کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا اورتازہ کھجوروں اور کچی کھجوروں کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہما، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے تمر اور زبیب ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا اور تازہ کھجور (رطب) اور بسر کچی پکی کھجور دونوں کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
ابن جریج نے کہا: عطاء نے مجھ سے کہا کہ میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" تازوہ کھجوروں اور کچی کھجوروں کو اور کشمش اور خشک کھجوروں کو نبیذ بنانے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ نہ ملاؤ۔"
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نبیذ بنانے کے لیے رطب و بسر اور زبیب و تمر کو جمع نہ کرو۔“
حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابوزبیر نے حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کشمش اور پختہ کھجوروں کو ملا کر نبیذ بنایا جائے اورکچی اور تازہ کھجوروں کو ملا کر نبیذ بنایا جائے۔
حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زبیب و تمر دونوں کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع کیا اور بسر و رطب کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع کیا۔
تیمی نے ابو نضرہ سے، انھوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (نبیذ بناتے ہوئے) خشک کھجوروں اورکشمش کو ملانے سے اورپختہ کھجوروں اورکچی کھجوروں کو ملانے سے منع فرمایا۔
حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمر اور زبیب دونوں کو ملانے سے، تمر اور بسر دونوں کو ملانے سے نبیذ کی خاطر منع فرمایا۔
سعید بن یزید ابو مسلمہ نے ابونضرہ سے، انھوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ ہم (نبیذ بنانے کے لئے) کشمش اور خش کھجوروں کو ایک دوسرے سے ملا دیں اور کچی اور خشک کھجوروں کو باہم یکجا کرلیں۔
حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس کام سے منع فرمایا کہ ہم (نبیذ بنانے کے لیے) زبیب اور تمر کو ملائیں، بسر اور تمر کو ملائیں۔
وکیع نے اسماعیل بن مسلم عبدی سے، انھوں نے ابو متوکل ناجی سے، انھوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم میں سےجو شخص نبیذ پیے وہ صرف کشمش کا نبیذ پیے یا صرف خشک کھجوروں کو نبیذ پیے یا صرف کچی کھجوروں کا نبیذ پیے۔"
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جو نبیذ پینا چاہے، وہ اکیلا منقہ سے پیے، صرف کھجوروں سے پیے، اکیلی بسر سے پیے۔“
روح بن عبادہ نے کہا: ہمیں اسماعیل بن مسلم عبدی نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں (نبیذ میں) کچی کھجوروں کو خشک کھجوروں کے ساتھ ملانے، یا کشمش کوخشک کھجور کے ساتھ یا کشمش کو نیم پختہ کھجوروں کے سات ملانے سے منع کیا اور یہ فرمایا: " تم میں سے جوشخص اسے پیے۔۔۔"آگے وکیع کی حدیث (5152) کے مانند بیان کیا۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں منع فرمایا کہ ہم بسر کو تمر سے ملائیں، یا زبیب کو تمر سے ملائیں، یا زبیب کو بسر سے ملائیں اور آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جو اس کو پینا چاہتا ہو۔“ وکیع کی طرح روایت بیان کی۔
ہشام دستوائی نے یحییٰ بن ابی کثیر سے، انھوں نے عبداللہ بن ابی قتادہ سے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " ادھ پکی کھجوروں اور پکی کھجوروں کو ملاکر نبیذ نہ بناؤ اور کشمش اور خشک کھجوروں کو ملا کر نبیذ نہ بناؤ اور دونوں میں سے ہر ایک کی الگ الگ نبیذ بناؤ۔"
عبداللہ بن ابی قتادہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زھو اور رطب دونوں کو ملا کر نبیذ نہ بناؤ، زبیب اور تمر دونوں کو ملا کر نبیذ نہ تیار کرو، ہر ایک کو الگ الگ کر کے نبیذ بناؤ۔“
علی بن مبار ک نے یحییٰ (بن ابی کثیر) سے انھوں نے ابو سلمہ سے انھوں نے حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " نیم پختہ اور پختہ کھجوروں کو ملا کر نبیذ نہ بنا ؤ اور تا زہ کھجوروں اور کشمش کو ملا کر نبیذ نہ بنا ؤ البتہ ہر جنس کی الگ الگ نبیذ بنا ؤ۔" یحییٰ نے یہ بھی بتا یا کہ ان کی عبد اللہ بن ابی قتادہ رضی اللہ عنہ سے ملا قات ہو ئی تو انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زھو اور رطب دونوں کو ملا کر نبیذ نہ بناؤ، رطب اور تمر دونوں کو ملا کر نبیذ نہ بناؤ، لیکن ہر ایک کو الگ الگ کر کے نبیذ بناؤ۔“ یحییٰ کا دعویٰ ہے، وہ عبداللہ بن ابی قتادہ کو ملا تو اس نے اسے اپنے باپ سے یہی روایت سنائی۔
حسین معلم نے کہا: یحییٰ بن ابی کثیر نے ہمیں انھی دونوں سندوں سے حدیث بیان کی، مگر انھوں نے کہا: "تازہ کھجور اور رنگ بدلتی کھجور خشک کھجور اور کشمش کی (نبیذنہ بنا ؤ) "
امام صاحب ایک اور استاد سے یحییٰ بن ابی کثیر کی دونوں سندوں سے ان الفاظ میں روایت بیان کرتے ہیں، ”رطب اور زھو، تمر اور زبیب۔“
۔ ابان عطار نے کہا: ہمیں یحییٰ بن ابی کثیر نے حدیث بیان کی کہا: مجھے عبد اللہ بن ابی قتادہ رضی اللہ عنہ نے اپنے والد سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نبیذبنا نے کے لیے) خشک بدلتی اور تازہ کھجوروں کو اور رنگ بدلتی اور تازہ کھجوروں کو ملا نے سے منع کیا اور فرمایا: "ہر جنس کی الگ الگ نبیذ بناؤ۔
عبداللہ بن ابی قتادہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نبیذ بنانے کے لیے) تمر اور بسر کے ملانے سے، زبیب اور تمر کے ملانے سے، زھو اور رطب ملانے سے منع فرمایا اور آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر ایک سے الگ الگ نبیذ بناؤ۔“
وکیع نے عکرمہ بن عمار سے انھوں نے ابو کثیر حنفی سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کشمش اور کھجوروں کچی اور خشک کھجوروں (کو ملا کر نبیذ بنا نے) سے منع کیا اور فرمایا: " ان دونوں میں سے ہر ایک کی الگ الگ نبیذ بنا ئی جا ئے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زبیب اور تمر، بسر اور تمر (کے ملانے) سے منع فرمایا اور فرمایا: ”ان ہر دو سے الگ الگ نبیذ بنایا جائے۔“
ہا شم بن قاسم نے کہا: ہمیں عکرمہ بن عمار نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں یزید بن عبد الرحمٰن بن اذینہ نے اور وہ ابو کثیر عنبری ہیں۔حدیث بیان کی کہا: مجھے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسی کے مانند۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
علی بن مسہر نے ہمیں شیبانی سے حدیث بیان کی، انھوں نے حبیب سے انھوں نے سعید بن جبیر سے انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (نبیذ بنا نے کے لیے) خشک کھجوروں اور کشمش کو باہم ملا نے اور کچی اور خشک کھجوروں کو باہم ملا نے سے منع فرما یا اور آپ نے اہل جرش کی طرف لکھا اور اس بات سے منع کیا کہ وہ خشک کھجوروں اورکشمش کو ملا کر مشروب بنائیں۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (نبیذ بنانے کے لیے) تمر اور زبیب دونوں کو ملانے سے، بسر اور تمر دونوں کے ملانے سے منع فرمایا، اہل جرش کو لکھا کہ وہ تمر اور زبیب کو نہ ملائیں۔
عبد الرزاق نے کہا: ہمیں ابن جریج نے خبردی کہا: مجھے موسیٰ بن عقبہ نے بتا یا انھوں نے نافع سے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہ وہ کہاکرتے تھے: کچی اور تازہ کھجوروں کو ملا کر اور خشک کھجوروں اور کشمش کو ملا کر نبیذ بنا نے سے منع کر دیا گیا۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے تھے، ان سے منع کیا گیا ہے، کہ بسر اور رطب دونوں کو ملا کر، تمر اور زبیب دونوں کو ملا کر نبیذ تیار کیا جائے۔
روح نے کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے موسیٰ بن عقبہ نے نا فع سے خبر دی انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: کچی اور تازہ کھجوروں کو اور (اسی طرح) خشک کھجوروں اور کشمش کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع کیا گیا ہے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، بسر اور تمر دونوں کے نبیذ سے، تمر اور زبیب دونوں کے نبیذ سے منع کیا گیا ہے۔