سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہڈی پر لگا ہوا گوشت یا گوشت کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا یا پانی نہیں چھوا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الْحَيْضِ/حدیث: 791]
ابراہیم بن سعد نے کہا: ہمیں زہری نے جعفر بن عمرو بن امیہ ضمیری سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک شانے سے (گوشت) کاٹ کر کھاتے ہوئے دیکھا، پھر آپ نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
جعفر بن عمرو بن امیہ ضمری اپنے باپ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دستی کا گوشت چھری سے کاٹ کر کھاتے ہوئے دیکھا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
ابن شہاب زہری کے دوسر شاگرد عمرو بن حارث نے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ عمرو بن امیہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بکری کے ایک شانے سے (گوشت) کاٹتے ہوئے دیکھا، پھر آپ نے اس میں سے کھایا، پھر آپ کو نماز کی طرف بلایا گیا تو آپ کھڑے ہوئے اور چھری پھینک دی، آپ نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
جعفر بن عمرو بن امیہ ضمری اپنے باپ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھری سے بکری کی دستی کاٹتے دیکھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کھایا، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے لیے بلایا گیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم اٹھے، چھری پھینک دی، نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
۔ ابن شہاب نے کہا: مجھے علی بن عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے اپنے والد (عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ) سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث بیان کی ہے۔
ابن شہاب نے کہا مجھے علی بن عبداللہ بن عباس نے اپنے باپ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی فعل نقل کیا۔
بکیر بن اشج نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کے مولیٰ کریب سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت میمونہؓ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاں شانے کا گوشت کھایا، پھر نماز پڑھی اور وضو نہ کیا۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاں دستی کا گوشت کھایا، پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
یعقوب بن اشج نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام کریب سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت میمونہؓ سے یہی حدیث بیان کی ہے۔
عمرو نے کہا، مجھے جعفر بن ربیعہ نے یعقوب بن اشج سے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کے مولی کریب سے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مذکورہ بالا روایت سنائی۔
حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بکری کے پیٹ (کا گوشت، جگر، گردے وغیرہ) بھونتا تھا (آپ اسے کھاتے)، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے اور وضو نہ کرتے تھے۔
حضرت ابو رافع رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بکری کی کلیجی وغیرہ بھونتا تھا (آپصلی اللہ علیہ وسلم اسے کھاتے) پھر نماز پڑھتے اور وضو نہ کرتے تھے۔
۔ عقیل نے زہری سے، انہوں نے عبید اللہ بن عبد اللہ سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ نوش فرمایا: پھر پانی طلب کیا، کلی کی اور فرمایا: یقیناً اس میں کچھ چکناہٹ ہے۔“
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ نوش فرمایا، پھر پانی طلب کیا اور کلی کی اور فرمایا: ”اس میں چکناہٹ ہے۔“
محمد بن عمرو بن حلحلہ نے محمد بن عمرو بن عطاء سے، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کپڑے زیب تن فرمائے، پھر نماز کے لیے نکلے تو آپ کو روٹی اور گوشت کا تحفہ پیش کیا گیا، آپ نے تین لقمے تناول فرمائے، پھر لوگوں کو نماز پڑھائی اور پانی کو نہیں چھوا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کپڑے پہنے، پھر نماز کے لیے نکلے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم کو روٹی اور گوشت کا تحفہ پیش کیا گیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے تین لقمے تناول فرمائے، پھر لوگوں کو نماز پڑھائی اور پانی کو ہاتھ نہیں لگایا۔
امام مسلم نے ایک دوسری سند سے ولید بن کثیر کے واسطے سے محمد بن عمرو بن عطاء سے روایت کی، کہا: میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا .... اس کے بعد انہوں نے ابن حلحلہ کی روایت کے ہم معنیٰ حدیث بیان کی ہے اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ ابن عباس ؓ موجود تھے اور یہ کہ انہوں نے (ابن عباس) نے صلی بالناس (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو نماز پڑھائی) کے بجائے صلی (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی) کہا۔
محمد بن عمرو بن عطاء بیان کرتے ہیں کہ میں ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کے ساتھ تھا پھر اوپر والی حدیث بیان کی اور اس میں ہے کہ ابن عباس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کام کرتے دیکھا اور کہا آپصلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی یہ نہیں کہا لوگوں کو نماز پڑھائی۔