حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ایسی چیز (کے کھانے) س وضو (لازم ہو جاتا) ہے جسے آگ نے چھوا ہو۔“
حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتے ہوئے سنا، ”آگ سے پکی چیز (کھانے کے بعد) وضو کرو۔“
۔ عبد اللہ بن ابراہیم بن قارظ نے بتایا کہ انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو مسجد میں وضو کرتے ہوئے پایا تو ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تو پنیر کے ٹکڑوں کی بنا پر وضو کر رہا ہوں جنہیں میں نے کھایا ہے کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا، آپ فرما رہے تھے: ایسی چیز سے وضو کرو جسے آگ نے چھوا ہو۔“
عبداللہ بن ابراہیم بن قارظ کی روایت بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کو مسجد میں وضو کرتے ہوئے پایا تو ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے بتایا، میں تو پنیر کے ٹکڑے کھانے سے وضو کر رہا ہوں کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپصلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے، ”آگ پر پکی چیز سے وضو کرو۔“
۔ ابن شہاب نے کہا: مجھے سعید بن خالد بن عمرو بن عثمان نے، جب میں اسے (سابقہ سند سے) یہ حدیث سنا رہا تھا، بتایا کہ اس نے عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے ایسی چیز (کھانے) سے وضو کے بارے میں پوچھا جسے آگ نے چھوا ہے، تو عروہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت عائشہؓ سے سنا، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسی چیز سے وضو کرو جسے آگ نے چھوا ہو
ابن شہاب نے کہا، مجھے سعید بن خالد بن عمرو بن عثمان نے بتایا جبکہ میں اسے یہ حدیث سنا رہا تھا، کہ اس نے عروہ بن زبیر سے آگ پر پکی چیز سے وضو کرنے کے بارے میں سوال کیا؟ تو عروہ نے کہا، میں نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے سنا، انہوں نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آگ پر پکی چیز سے وضو کرو۔“