حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ بیان کرتے تھے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس قرض کے بارے میں حاضر ہوا جو میرے والد پر تھا۔ میں نے دروازہ کھٹکھٹایا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: کون ہیں؟ میں نے کہا ”میں“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”میں“، ”میں“ جیسے آپ نے اس جواب کو ناپسند فرمایا۔ (کیونکہ بعض وقت صرف آواز سے صاحب خانہ پہچان نہیں سکتا کہ کون ہے اس لیے جواب میں اپنا نام بیان کرنا چاہیے)[اللؤلؤ والمرجان/كتاب الآداب/حدیث: 1392]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 79 كتاب الاستئذان: 17 باب إذا قال من ذا فقال أنا»