اللؤلؤ والمرجان
كتاب الأشربة
کتاب: پینے کی اشیاء کا بیان
688. باب جواز أكل المرق واستحباب أكل اليقطين، وإِيثار أهل المائدة بعضهم بعضًا وإِن كانوا ضيفانا، إِذا لم يكره ذلك صاحب الطعام
688. باب: شوربہ کھانا جائز اور کدو کھانا مستحب ہے اور دستر خوان پر موجود افراد ایک دوسرے پر ایثار کریں بشرطیکہ میزبان اسے معیوب نہ جانے
حدیث نمبر: 1324
1324 صحيح حديث أَنَسٍ بْنِ مَالِكٍ رضي الله عنه، قَالَ: إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ: فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَى ذَلِكَ الطَّعَامِ، فَقَرَّبَ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خُبْزًا وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّاءٌ وَقَدِيدٌ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَتَتَبَّعُ الدُّبَّاءَ مِنْ حَوَالَيِ الْقَصْعَةِ قَالَ: فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّاءَ مِنْ يَوْمَئِذٍ
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ کہ ایک درزی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانے پر بلایا۔ سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں بھی اس دعوت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گیا۔ اس درزی نے روٹی اور شوربا جس میں کدو اور بھنا ہوا گوشت تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کر دیا۔ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کدوکے قتلے پیالے میں تلاش کر رہے تھے۔ اسی دن سے میں بھی برابر کدو کو پسند کرتا ہوں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الأشربة/حدیث: 1324]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 30 باب ذكر الخيّاط»