حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی شخص کسی دوسرے کے دودھ کے جانور کو مالک کی اجازت کے بغیر نہ دوہے۔ کیا کوئی شخص یہ پسند کرے گا کہ ایک غیر شخص اس کے گودام میں پہنچ کر اس کا ذخیرہ کھولے اور وہاں سے اس کا غلہ چرا لائے؟ لوگوں کے مویشی کے تھن بھی ان کے لیے کھانا یعنی(دودھ کے) گودام ہیں۔اس لیے انھیں بھی مالک کی اجازت کے بغیر نہ دوہا جائے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب اللقطة/حدیث: 1125]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 45 كتاب اللقطة: 8 باب لا تحتلب ماشية أحد بغير إذن»
وضاحت: اضطراری حالت میں اگر جنگل میں کوئی ریوڑ مل جائے اور مضطر اپنی جان سے پریشان ہو اور بھوک اور پیاس سے قریب المرگ ہو تو وہ اس حالت میں مالک کی اجازت کے بغیر بھی اس ریوڑ میں سے کسی جانور کا دودھ نکال کر اپنی جان بچا سکتا ہے۔ (راز)