حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ قبیلہ عکل کے آٹھ افراد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ سے اسلام پر بیعت کی، پھر مدینہ منورہ کی آب وہوا انہیں ناموافق ہوئی اور وہ بیمار پڑے گئے تو انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اسکی شکایت کی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ پھر کیوں نہیں تم ہمارے چرواہے کے ساتھ اس کے اونٹوں میں چلے جاتے اور اونٹوں کا دودھ اور ان کا پیشاب پیتے۔ انہوں نے عرض کیا کیوں نہیں۔ چنانچہ وہ نکل گئے اور اونٹوں کا دودھ اور پیشاب پیا اور صحت مند ہو گئے پھر انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے چرواہے کو قتل کر دیا اور جانور ہنکا لے گئے۔ اس کی اطلاع جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی تو آپ نے ان کی تلاش میں آدمی بھیجے، پھر وہ پکڑے گئے اور لائے گئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا اور ان کے بھی ہاتھ اور پاؤں کاٹ دیئے گئے اور ان کی آنکھوں میں سلائی پھیر دی گئی، پھر انہیں دھوپ میں ڈلوا دیا اور آخر وہ مر گئے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب القسامة/حدیث: 1086]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في 87 كتاب الديات، بَابُ القَسَامَةِ»