سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بیوہ عورت کا نکاح اس وقت تک نہ کیا جائے جب تک اس کی اجازت نہ لی جائے اور کنواری عورت کا نکاح اس وقت تک نہ کیا جائے جب تک اس کی اجازت نہ مل جائے صحابہ نے کہا کہ یا رسول اللہ کنواری عورت اجازت کیسے دے گی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کی صورت یہ ہے کہ وہ خاموش رہ جائے۔ (یہ خاموشی اس کی رضا مندی سمجھی جائے گی)[اللؤلؤ والمرجان/كتاب النكاح/حدیث: 895]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 67 كتاب النكاح: 41 باب لا يُنْكِح الأب وغيره البكر والثيب إلا برضاها»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا عورتوں سے ان کے نکاح کے سلسلہ میں اجازت لی جائے گی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ میں نے عرض کیا لیکن کنواری لڑکی سے اگر اجازت لی جائے تو وہ شرم کی وجہ سے چپ سادھ لے گی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی خاموشی ہی اجازت ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب النكاح/حدیث: 896]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 89 كتاب الإكراه: 3 باب لا يجوز نكاح المكره»