سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صوم وصال سے منع فرمایا صحابہ نے عرض کی کہ آپ تو وصال کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں مجھے تو کھلایا اور پلایا جاتا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 670]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 30 كتاب الصوم: 48 باب الوصال ومن قال ليس في الليل صيام»
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلسل (کئی دن تک سحری و افطاری کے بغیر) روزہ رکھنے سے منع فرمایا تھا اس پر ایک آدمی نے مسلمانوں میں سے عرض کی یا رسول اللہ آپ تو وصال کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا میری طرح تم میں سے کون ہے؟ مجھے تو رات میں میرا رب کھلاتا ہے اور وہی مجھے سیراب کرتا ہے لوگ اس پر بھی جب صوم وصال رکھنے سے نہ رکے تو آپ نے ان کے ساتھ دو دن تک وصال کیا پھر عید کا چاند نکل آیا تو آپ نے فرمایا کہ اگر چاند نہ دکھائی دیتا تو میں اور کئی دن وصال کرتا گویا جب صوم وصال سے وہ لوگ نہ رکے تو آپ نے ان کو سزا دینے کے لئے یہ کہا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 671]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 30 كتاب الصوم: 49 باب التنكيل لمن أكثر الوصال»
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو بار فرمایا تم لوگ وصال سے بچو تم لوگ وصال سے بچو عرض کیا گیا کہ آپ تووصال کرتے ہیں اس پر آپ نے فرمایا کہ رات مجھے میرا رب کھلاتا اور وہی مجھے سیراب کرتا ہے پس تم اتنی ہی مشقت اٹھاؤ جتنی تم طاقت رکھتے ہو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 672]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 30 كتاب الصوم: 49 باب التنكيل لمن أكثر الوصال»
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے آخری دنوں میں صوم وصال رکھا (یعنی افطار و سحر کے وقت بھی نہیں کھایا اور روزے کو مسلسل جاری رکھا) تو بعض صحابہ نے بھی صوم وصال رکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع ملی تو آپ نے فرمایا اگر اس مہینے کے دن اور بڑھ جاتے تو میں اتنے دن متواتر وصال کرتا کہ ہوس کرنے والے اپنی ہوس چھوڑ دیتے میں تم لوگوں جیسا نہیں ہوں میں اس طرح دن گذارتا ہوں کہ میرا رب مجھے کھلاتا پلاتا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 673]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 94 كتاب التمنى: 9 باب ما يجوز من اللوْ»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پے در پے روزے رکھنے سے منع کیا تھا امت پر رحمت و شفقت کے خیال سے۔ صحابہ نے عرض کی کہ آپ تو وصال کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا میں تمہاری طرح نہیں ہوں مجھے میرا رب کھلاتا اور پلاتا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 674]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 30 كتاب الصوم: 48 باب الوصال ومن قال ليس في الليل صيام»