1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الصيام
کتاب: روزہ کے مسائل
337. باب النهى عن الوصال في الصوم
337. باب: پے در پے روزہ رکھنے کی ممانعت
حدیث نمبر: 673
673 صحيح حديث أَنَسٍ رضي الله عنه، قَالَ: وَاصَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخِرَ الشَّهْرِ، وَوَاصَلَ أُنَاسٌ [ص:10] مِنَ النَّاسِ، فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: لَوْ مُدَّ بيَ الشَّهْرُ لَوَاصَلْتُ وِصَالاً يَدَعُ الْمُتَعَمِّقُونَ تَعَمُّقَهُمْ؛ إِنِّي لَسْتُ مِثْلَكُمْ، إِنِّي أَظَلُّ يُطْعِمُنِي رَبِّي وَيَسْقِينِ
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے آخری دنوں میں صوم وصال رکھا (یعنی افطار و سحر کے وقت بھی نہیں کھایا اور روزے کو مسلسل جاری رکھا) تو بعض صحابہ نے بھی صوم وصال رکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی اطلاع ملی تو آپ نے فرمایا اگر اس مہینے کے دن اور بڑھ جاتے تو میں اتنے دن متواتر وصال کرتا کہ ہوس کرنے والے اپنی ہوس چھوڑ دیتے میں تم لوگوں جیسا نہیں ہوں میں اس طرح دن گذارتا ہوں کہ میرا رب مجھے کھلاتا پلاتا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 673]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 94 كتاب التمنى: 9 باب ما يجوز من اللوْ»