اللؤلؤ والمرجان
كتاب الزكاة
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
325. باب تحريم الزكاة على رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم وعلى آله وهم بنو هاشم وبنو المطلب دون غيرهم
325. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد بنی ہاشم و بنی عبدالمطلب پر زکوٰۃ حرام ہے
حدیث نمبر: 645
645 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِالتَّمْرِ عِنْدَ صِرَامِ النَّخْلِ؛ فَيَجِيءُ هذَا بِتَمْرِهِ، وَهذَا مِنْ تَمْرِهِ، حَتَّى يَصِيرَ عِنْدَهُ كَوْمًا مِنْ تَمْرٍ فَجَعَلَ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ يَلْعَبَانِ بِذلِكَ التَّمْرِ؛ فَأَخَذَ أَحَدُهُمَا تَمْرَةً فَجَعَلَهَا فِي فِيهِ، فَنَظَرَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْرَجَهَا مِنْ فِيهِ، فَقَالَ: أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ آلَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لاَ يَأْكُلُونَ الصَّدَقَةَ
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس توڑنے کے وقت زکوۃ کی کھجور لائی جاتی ہر شخص اپنی زکوۃ لاتا اور نوبت یہاں تک پہنچتی کہ کھجور کا ایک ڈھیر لگ جاتا (ایک مرتبہ) حسن اور حسین (رضی اللہ عنہ) ایسی ہی کھجوروں سے کھیل رہے تھے کہ ایک نے ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں رکھ لی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جونہی دیکھا تو ان کے منہ سے وہ کھجور نکال لی اور فرمایا کہ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد زکوۃ کا مال نہیں کھا سکتی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 645]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 24 كتاب الزكاة: 57 باب أخذ صدقة التمر عند صرام النخل»

حدیث نمبر: 646
646 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، عَنِ النَبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنِّي لأَنْقَلِبُ إِلَى أَهْلِي فَأَجِدُ التَّمْرَةَ سَاقِطَةَ عَلَى فِرَاشِي فَأَرْفَعُهَا لآكُلَهَا، ثُمَّ أَخْشَى أَنْ تَكُونَ صَدَقَةً فَأُلْقِيَهَا
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں اپنے گھر جاتا ہوں وہاں مجھے میرے بستر پر کھجور پڑی ہوئی ملتی ہے میں اسے کھانے کے لئے اٹھا لیتا ہوں لیکن پھر یہ ڈر ہوتا ہے کہ کہیں یہ صدقہ کی کھجور نہ ہو تو میں اسے پھینک دیتا ہوں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 646]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 45 كتاب اللقطة: 45 باب إذا وجد تمرة في الطريق»

حدیث نمبر: 647
647 صحيح حديث أَنَسٍ رضي الله عنه، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرَةٍ مَسْقُوطَةٍ، فَقَالَ: لَوْلاَ أَنْ تَكُونَ صَدَقَةً لأَكلْتُها
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک گری ہوئی کھجور پر گذرے تو آپ نے فرمایا کہ اگر اس کے صدقہ ہونے کا شبہ نہ ہوتا تو میں اسے کھا لیتا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 647]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 4 باب ما يتنزه من الشبهات»