سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس توڑنے کے وقت زکوۃ کی کھجور لائی جاتی ہر شخص اپنی زکوۃ لاتا اور نوبت یہاں تک پہنچتی کہ کھجور کا ایک ڈھیر لگ جاتا (ایک مرتبہ) حسن اور حسین (رضی اللہ عنہ) ایسی ہی کھجوروں سے کھیل رہے تھے کہ ایک نے ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں رکھ لی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جونہی دیکھا تو ان کے منہ سے وہ کھجور نکال لی اور فرمایا کہ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد زکوۃ کا مال نہیں کھا سکتی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 645]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 24 كتاب الزكاة: 57 باب أخذ صدقة التمر عند صرام النخل»