370 صحيح حديث سَلَمَةَ، قَالَ: كُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَغْرِبَ إِذَا تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ
سیّدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہم نماز مغرب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس وقت پڑھتے تھے جب سورج پردے میں چھپ جاتا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 370]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 9 كتاب مواقيت الصلاة: 18 باب وقت المغرب»
سیّدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہم مغرب کی نماز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھ کر جب واپس ہوتے (اور تیر اندازی کرتے تو اتنا اجالا باقی رہتا تھا کہ) ایک شخص اپنے تیر گرنے کی جگہ کو دیکھتا تھا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 371]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 9 كتاب مواقيت الصلاة: 18 باب وقت المغرب»
وضاحت: اس کی وضاحت وہ حدیث کرتی ہے جو علی بن بلال کے طریق سے مسند احمد میں حسن سند سے مروی ہے۔ وہ انصار کے لوگوں سے روایت کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھتے پھر واپس آتے تو تیر اندازی کرتے حتیٰ کہ گھر واپس آجاتے۔ جبکہ تیروں کے گرنے کے مقامات ہم سے مخفی نہیں رہتے تھے۔ اس حدیث میں نماز مغرب جلدی پڑھنے اور اسے لمبا نہ کرنے پر دلیل ہے۔ (مرتبؒ)