ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (سفر حج پر) نکلے تو ہم نے صرف عمرے کا احرام باندھا تھا، لہٰذا جنہوں نے صرف عمرے کا احرام باندھا تھا اُنہوں نے بیت اللہ شریف کا طواف کیا اور صفا مروہ کی سعی کرنے کے بعد حلال ہو گئے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2784]
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کوحُکم دیا کہ وہ اپنے حج کو عمرہ بنالیں پھر بیت اللہ شریف کا طواف کریں، سر کے بال کٹوالیں یا منڈوالیں (اور حلال ہو جائیں) سوائے اُن لوگوں کے جن کے پاس قربانی کے جانور ہیں (تو وہ حج قرن کریں)۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2785]