صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1957. ‏(‏216‏)‏ بَابُ تَقْبِيلِ طَرَفِ الْمِحْجَنِ إِذَا اسْتُلِمَ بِهِ الرُّكْنُ
1957. حجر اسود کو چھڑی کے ساتھ چھونے کی بعد چھڑی کے اس کنارے کو بوسہ دینے کا بیان،
حدیث نمبر: Q2782
إِنْ صَحَّ الْخَبَرُ؛ لِإَنَّ فِي الْقَلْبِ مِنْ هَذَا الْإِسْنَادِ
بشرطیکہ یہ روایت صحیح ہو کیونکہ اس سند کے بارے میں میرا دل مطمئن نہیں ہے [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: Q2782]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2782
سیدنا ابوطفیل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی اونٹنی یا اپنی سواری پر بیٹھ کر طواف کرتے ہوئے دیکھا، آپ اپنی لاٹھی کے ساتھ حجر اسود کو چھوتے اور لاٹھی کے اُس کنارے کو چوم لیتے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2782]
تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق

حدیث نمبر: 2783
سیدنا ابوطفیل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی سواری پر بیٹھ کر بیت اللہ شریف کا طواف کرتے ہوئے دیکھا۔ آپ حجر اسود اور رکن یمانی کو اپنی لاٹھی کے ساتھ چھوتے تھے، میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ چھڑی کے کنارے کو بوسہ دیتے تھے۔ پھر آپ صفا کی طرف گئے تو آپ نے اپنی سواری پرسعی کی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2783]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم