ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صفا مروہ کے سعی کے دوران صرف وادی کے نشیبی حصّے میں دوڑ لگائی تھی، یہ نہیں کہ صفا مروہ کے درمیان سارا راستہ دوڑ لگائی تھی [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: ]
تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2761
امام ابو بکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے، جسے میں اس سے پہلے بیان کر چکا ہوں حتّیٰ کہ جب آپ کے قدم وادی کے نشیب میں پڑے تو آپ نے دوڑ لگائی پھر جب آپ چڑھائی چڑھنے لگے تو عام رفتار سے چلے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2761]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفا اور مروہ کے درمیان نالے کے نشیب میں دوڑ لگاتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2762]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حج یا عمرے کے سفر میں جب آپ کی سواری آپ کو لیکر ذوالحلیفہ کی مسجد کے پاس سیدھی ہو جاتی تو آپ تلبیہ پکارتے پھر بقیہ حدیث بیان کی اور فرمایا پھر آپ صفا پہاڑی کی طرف آئے اور صفا مروہ کے درمیان سعی کی جب آپ دوڑنے کی جگہ سے گزرے تو آپ نے دوڑ لگائی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2763]