صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1806. (65) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي التَّطَيُّبِ عِنْدَ الْإِحْرَامِ بِالْمِسْكِ
1806. احرام کے وقت کستوری کی خوشبو لگانا درست ہے
حدیث نمبر: Q2583
[صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: Q2583]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2583
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ ، وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ وَهُوَ ابْنُ زَاذَانَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ : " طَيَّبْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يُحْرِمَ، وَيَوْمَ النَّحْرِ قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بِالْبَيْتِ بِطِيبٍ فِيهِ مَسْكٌ" ، قَالَ ابْنُ هِشَامٍ، عَنْ مَنْصُورٍ، وَقَالَ أَحْمَدُ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:" طَيَّبْتُ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ". وَفِي خَبَرِ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّ أَطْيَبَ طِيبِكُمُ الْمِسْكُ"، دَلالَةٌ وَاضِحَةٌ عَلَى ضِدِّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّهُ نَجِسٌ
جناب القاسم بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کے احرام باندھنے سے پہلے خوشبو لگائی، اور یوم النحر (دس ذوالحجہ) کو بھی آپ کے طواف افاضہ کرنے سے پہلے خوشبو لگائی، اس خوشبو میں کستوری بھی شامل تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2583]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 2584
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تمھاری سب سے عمدہ اور پاکیزہ خوشبو کستوری ہے۔ اس میں ان لوگوں کے خلاف واضح دلیل موجود ہے جو کستوری کو نجس قرار دیتے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2584]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم