صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
889. (656) بَابُ الْأَمْرِ بِالصَّدَقَةِ عِنْدَ كُسُوفِ الشَّمْسِ
889. سورج گرہن کے وقت صدقہ کرنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1398
نَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: خَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَصَلَّى بِالنَّاسِ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ فِي آخِرِهِ: ثُمَّ انْصَرَفَ، فَقَالَ:" إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لا تَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلا لِحَيَاتِهِ، وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَى الصَّلاةِ" . وَهَذَا قَوْلُ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: وَزَادَ فِيهِ هِشَامٌ:" إِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَتَصَدَّقُوا، وَصَلُّوا"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج گرہن لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو نمازپڑھائی، پھر مکمّل حدیث بیان کی۔ آخر میں یہ الفاظ روایت کیے ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: بیشک سورج اور چاند کو کسی شخص کی موت وحیا سے گرہن نہیں لگتا، لیکن وہ دونوں اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ لہٰذا جب تم گرہن لگا دیکھو تو نماز کی طرف دوڑو۔ امام زہری فرماتے ہیں کہ اس میں ہشام نے یہ اضافہ بیان کیا ہے کہ جب تم گرہن لگا دیکھو تو صدقہ خیرات کرو اور نماز پڑھو۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ/حدیث: 1398]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1399
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں سورج گرہن لگا۔ پھر طویل حدیث بیان کی اور فرمایا: لہٰذا جب تم گرہن لگا دیکھو تو نماز کی طرف لپکو، اللہ تعالیٰ کا ذکر کرو اور صدقہ وخیرات کرو۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ/حدیث: 1399]
تخریج الحدیث: اسناده حسن

حدیث نمبر: 1400
نَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأُوَيْسِيُّ ، حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ الشَّمْسَ كَسَفَتْ يَوْمَ مَاتَ إِبْرَاهِيمُ ابْنُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَظَنَّ النَّاسُ أَنَّهَا كَسَفَتْ لِمَوْتِهِ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لا يَكْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلا لِحَيَاتِهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَى الصَّلاةِ، وَإِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَادْعُوا وَتَصَدَّقُوا"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سورج کو اس دن گرہن لگ گیا جس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لخت جگر سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی۔ تو لوگوں نے سمجھا کہ سورج گرہن اُن کی موت کی وجہ سے لگا ہے۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (خطاب کے لئے) کھڑے ہوئے اور فرمایا: لوگو، سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں، انہیں کسی شخص کی موت یا زندگی کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا، لہٰذا جب تم گرہن لگا دیکھو تو نماز پڑھنے میں جلدی کرو، اللہ تعالیٰ کے ذکر کی طرف لپکو، دعا کیا کرو اور صدقہ و خیرات کیا کرو۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ/حدیث: 1400]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف