ظہر اور عصر کی نماز کی آخری دو رکعتوں میں فاتحۃ الکتاب کے علاوہ مزید قراءت کرنا جائز ہے،اور یہ اختلاف جائز اختلاف کی قسم سے ہے،یہ اختلاف ایسا نہیں ہے کہ ایک چیز ممنوع اور ناجائز ہو جبکہ دوسری جائز اور مباح ہو-لہٰذا آخری دو رکعتوں میں سےہر رکعت میں سے صرف سورہ فاتحہ کی قراءت پر اکتفا کرنا جائز ہے اور آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے علاوہ مزید قراءت کرنا بھی جائز ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: Q509]
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے ظہر کی پہلی دورکعتوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قیام کی مقدار کا اندازہ «الم، تَنزِيلُ الْكِتَابِ» [ سورۃ السجدہ ] کی قرأت کے برابر، تیس آیات کی قرأت کے برابر کیا کرتے تھے۔ فرماتے ہیں کہ اور ہم نے آخری دو رکعتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قیام کی مقدار کا اندازہ اس سے آدھی (قراءت کا) کیا۔ فرماتے ہیں کہ اور ہم نے عصر کی پہلی دو رکعتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قیام کی مقدار کا اندازہ اس سے آدھی (آیات کی قراءت) کا کیا۔ یہ زیاد بن ایوب کی حدیث کے الفاظ ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 509]