کیونکہ جب نمازی اپنی نماز میں ادھر اُدھر متوجہ ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اپنا چہرہ مبارک نمازی کے چہرے سے پھیر لیتے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: Q481]
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح فرمایا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 481]
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ مسلسل بندے کی طرف متوجہ رہتا ہے جب تک وہ اِدھر اُدھر متوجہ نہ ہو، لیکن جب بندہ اپنا چہرہ پھیر لیتا ہے (نماز سے توجہ ہٹا لیتا ہے) تو اللہ تعالیٰ بھی اُس سے توجہ ہٹا لیتا ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 482]
سیدنا حارث اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ نے سیدنا یحییٰ بن زکریا علیہ السلام کوحُکم دیا کہ پانچ باتوں پر عمل پیرا ہوں اور بنی اسرائیل کو بھی ان باتوں پر عمل کرنے کا حُکم دیں۔ لہٰذا وہ (ان باتوں کا) لوگوں کو وعظ کیا کرتے تھے۔ پھر فرمایا: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں نماز پڑھنے کا حُکم دیا ہے۔ لہٰذا جب تم اپنے چہروں کو (نماز میں) متوجہ کرلو تو پھر اِدھر اُدھر متوجہ نہ ہوں کیونکہ جب بندہ اﷲ تعالیٰ کے لئے نماز پڑھتا ہے تو ﷲ تعالیٰ اپنے چہرے کو اپنے بندے کے چہرے کی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ اور اُس وقت تک اپنے چہرے کو اُس سے نہیں ہٹاتے جب تک بندہ اپنا چہرہ نہ ہٹا لے۔“[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 483]