سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو اسے دنیا سے اس طرح بچاتا ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنے مریض کو پانی سے بچاتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1397]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الكبير: 4296، تهذيب الآثار: 484، شعب الايمان: 9965» اسماعیل بن عیاش کی غیر شامیوں سے روایت ضعیف ہوتی ہے مذکورہ روایت بھی غیر شامیوں سے ہے۔
وضاحت: تشریح: - مطلب یہ ہے کہ جس طرح کسی کا کوئی قریبی جب کسی ایسے مرض میں مبتلا ہو جائے جس میں پانی کا استعمال اس کے لیے سخت نقصان دہ ہو جیسے استسقاء، ضعف معدہ یا اس قسم کی کوئی دوسری بیماری جس میں مریض کے لیے پانی مضر ہو تو ایسے موقع پر مریض کے مطالبہ پر بھی پانی نہیں دیا جاتا کیونکہ مریض کی زندگی پیاری ہوتی ہے اس لیے اس بات کی پوری کوشش کی جاتی ہے کہ مریض پانی کے استعمال سے دور رہے تاکہ جلد از جلد صحت یاب ہو جائے۔ بالکل اسی طرح اللہ تعالیٰ بھی جب کسی بندے کو اپنا محبوب بنا لیتا ہے اور اسے اخروی کامیابی پر فائز فرمانا چاہتا ہے تو اسے دنیاوی مال و دولت، جاہ و منصب اور ہر اس چیز سے محفوظ رکھتا ہے جو اس کے دین کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے اور آخرت میں نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔