مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
816. نِعْمَ الشَّفِيعُ الْقُرْآنُ لِصَاحِبِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
816. قیامت کے دن قرآن اپنے ساتھی (پڑھنے والے) کے لیے کیا ہی اچھا سفارش کرنے والا ہوگا
حدیث نمبر: 1309
1309 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ التَّرْجُمَانِيِّ الْفَقِيهُ بِالرَّمْلَةِ، ثنا الْقَاضِي أَبُو الْحُسَيْنِ، مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَنْبِجِيُّ، ثنا أَبُو عَرُوبَةَ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَيْشُونَ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «نِعْمَ الشَّفِيعُ الْقُرْآنُ لِصَاحِبِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ»
سیدنا عبدالله بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن قرآن اپنے ساتھی (پڑھنے والے) کے لیے کیا ہی اچھا سفارش کرنے والا ہوگا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1309]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عبدالله بن عیشون، محمد بن جعفر اور محمد بن حسین بن تر جمائی کی توثیق نہیں ملی۔

حدیث نمبر: 1310
1310 - أنا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأُدْفُوِيُّ، نا أَبُو الطَّيِّبِ، أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْجُرَيْرِيُّ، نا أَبُو جَعْفَرٍ، مُحَمَّدُ بْنُ جَرِيرٍ الطَّبَرِيُّ، نا أَبُو كُرَيْبٍ، نا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَّامٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اقْرَؤُوا الْقُرْآنَ، فَإِنَّهُ نِعْمَ الشَّفِيعُ لِصَاحِبِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ»
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: قرآن پڑھا کرو کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنے ساتھی کے لیے کیا ہی اچھا سفارش کرنے والا ہوگا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1310]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابوخالد احمر مدلس کا عنعنہ ہے۔

وضاحت: فائدہ: -
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: قرآن پڑھا کرو کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنے ساتھیوں کے لیے سفارش کرنے والا بن کر آئے گا۔ دو چمکتی ہوئی روشن سورتیں یعنی سورہ البقر ہ اور آل عمران پڑھا کرو کیونکہ وہ قیامت کے دن اس حال میں آئیں گی گویا کہ وہ دو بادل ہیں یا دوسائیان ہیں یا پرندوں کے غول ہیں جو صفیں باندھے اپنے پڑھنے والوں کے حق میں بحث و مباحثہ کریں گے۔ سورۃ البقرہ پڑھا کرو کیونکہ اسے حاصل کر لینا باعث برکت اور اسے ترک کر دینا باعث حسرت ہے اور جادو گر اسے حاصل نہیں کر سکتے۔ [مسلم: 804]