سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے اکثم بن ابی الجنون سے فرمایا: ”اے اکثم! سفر کے بہترین ساتھی چار ہیں اور بہترین مقدمتہ الجیش چار سو کا ہے اور بہترین لشکر چار ہزار کا ہے۔“ یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1236]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه ابن ماجه: 2827، تاريخ دمشق: 37/ 105، تهذيب الكمال:» ابوسلمہ متروک الحدیث اور عبدالملک بن محمد لین الحدیث ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین ساتھی چار ہیں اور بہترین جہادی دستہ چار سو کا ہے اور بہترین لشکر چار ہزار کا ہے اور بارہ ہزار کے لشکر کو محض تعداد کی قلت کی وجہ سے ہرگز شکست نہیں دی جاسکتی۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1237]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أبو داود: 2611، والترمذي: 1555، وابن خزيمة: 2538» ابن شہاب زہری مدلس کا عنعنہ ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اکثم بن ابی الجنون سے فرمایا: اے اکثم! سفر کے بہترین ساتھی چار ہیں اور بہترین مقدمتہ الجیش چالیس کا ہے اور بہترین جہادی دستہ چار سو کا ہے اور بہترین لشکر چار ہزار کا ہے۔ اور بارہ ہزار کے لشکر کو محض تعداد کی قلت کی وجہ سے ہرگز شکست نہیں دی جاسکتی۔ اے اکثم! اپنی قوم کے علاوہ کسی اور کے ساتھ مل کر جہاد کرنا تمہارا اخلاق بہتر ہو جائے گا اور تم اپنے ساتھیوں کی نظروں میں معزز ہو جاؤ گے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1238]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بہترین ساتھی چار ہیں اور بہترین جہاد دستہ چار سو کا ہے اور بہترین لشکر چار ہزار کا ہے اور بارہ ہزار کے لشکر کو محض قلت تعداد کی وجہ سے ہرگز شکست نہیں دی جا سکتی جب کہ وہ صبر کریں اور سچ کہیں۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1239]