مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
772. خَيْرُ الْأَصْحَابِ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرُهُمْ لِصَاحِبِهِ
772. اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہترین ساتھی وہ ہیں جو ان میں اپنے ساتھی کے لیے بہتر ہوں
حدیث نمبر: 1235
1235 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَأَحْمَدُ بْنُ الْحَجَّاجِ الْخُرَاسَانِيُّ، قَالَا: ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، ثنا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، ثنا شُرَحْبِيلُ بْنُ شَرِيكٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ الْحُبُلِيَّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَيْرُ الْأَصْحَابِ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرُهُمْ لِصَاحِبِهِ، وَخَيْرُ الْجِيرَانِ عِنْدَ اللَّهِ تَعَالَى خَيْرُهُمْ لِجَارِهِ»
سیدنا عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہترین ساتھی وہ ہیں جو ان میں اپنے ساتھی کے لیے بہتر ہوں اور اللہ تعالیٰ ٰ کے نزدیک بہترین پڑوسی وہ ہیں جو اپنے پڑوسی کے لیے بہتر ہوں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1235]
تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2539، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 518، 519، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1626، 2504، 7388، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1944، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2481، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 2388، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6677،و الادب المفرد: 115»

وضاحت: تشریح: -
مطلب یہ ہے کہ انسان کا بہترین دوست وہ ہے جو اپنے دوست کے لیے ہر حال میں بہتر ہو یعنی ہر حال میں اس کے لیے خیر خواہی چاہنے والا ہو اور اس کے دکھ درد میں کام آنے والا ہو۔ اور ساتھی بھی نیک ہونا چاہیے کیونکہ نیک ساتھی ہی اس کے لیے بہترین ساتھی ہو سکتا ہے جو اللہ تعالیٰ ٰ کے نزدیک بھی بہترین ہو۔ اور اسی طرح بہترین ہمسایہ وہ ہے جو اپنے ہمسائے کے لیے بہترین ہو یعنی جو اپنے ہمسائے کی ہر حال میں خیر خواہی چاہنے والا ہو اور اس کے دکھ درد میں شریک ہونے والا ہو، ایسا ہمسایہ نیک ہمسایہ ہی ہو سکتا ہے جو اپنے ہمسائے کے لیے ہر حال میں بہتر ہوگا اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک بھی بہترین ہوگا۔ (آداب المعاشرت: ص: 118)