سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ یہودیوں کی ایک جماعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی اور کہا: کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ! بے شک اللہ ہر کام میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 1065]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2935، 6024، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2165، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2701، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 856، 3689، 3698، والحميدي فى «مسنده» برقم: 250، والطبراني فى «الصغير» برقم: 429، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24724، 24725»
ابن شہاب سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ ہر کام میں نرمی کو پسند کرتا ہے۔“ اسے امام مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ امام زہری سے ان کی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کیا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1066]
تخریج الحدیث: مرسل، اسے ابن شہاب زہری نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔ صحیح مسلم کی روایت مرفوع ہے جو اوپر بیان ہو چکی ہے۔
وضاحت: تشریح: - ان احادیث میں نرمی و ملائمت کا درس دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ٰ کو تمام کاموں میں نرمی پسند ہے۔ لہٰذا بندوں کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی پسند کا خیال رکھتے ہوئے اپنے باہمی معاملات میں سختی کے بجائے نرمی اختیار کریں، ہاں جہاں شریعت نے سختی کا مطالبہ کیا ہے وہاں سختی ہی بہتر ہے لیکن باقی امور میں نرمی ہی محبوب ہے۔ مزید دیکھئے حدیث نمبر 732۔