مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
166. الْأَنْصَارُ كَرِشِي وَعَيْبَتِي
166. انصار میرے مخلص ساتھی اور ہم راز ہیں
حدیث نمبر: 238
238 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَبُو سَعِيدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأَعْرَابِيُّ قَالَ: أبنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا أَبُو سَعِيدٍ الْقَاسِمُ بْنُ سَلَّامٍ، قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «الْأَنْصَارُ كَرِشِي وَعَيْبَتِي»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انصار میرے مخلص ساتھی اور ہم راز ہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 238]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 3801، ومسلم 2510، وترمذي: 3907،»

وضاحت: تشریح: -
اس حدیث مبارک میں انصار کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنا مخلص اور معتمد علیہ ساتھی اور ہم راز قرار دیا ہے۔ انصار مدینہ میں آباد اوس اور خزرج کے قبائل کو کہا جاتا ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر طرح سے مدد کی تھی۔ اللہ تعالیٰ ٰ نے قرآن مجید میں مہاجرین کے بعد اسی مقدس گروہ کی منقبت بیان کی ہے اور احادیث میں بھی ان کے بڑے فضائل بیان ہوئے ہیں۔ دیکھئے: صحیح بخاری، کتاب مناقب الانصار اور دیگر کتب حدیث۔